عمران خان کا حکومت مخالف احتجاج کے لئے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
بہتر یہ ہے کہ ہم بجائے توڑ پھوڑ کریں اور سڑکوں پر نکلیں جیلوں میں جائیں
قوم باہر نکلنے کے لیے تیار ہے اور میرے اشارے کا انتظار کررہی ہے
پیشں گوئی کرتا ہوں کہ مسلط امپورٹڈ حکومت کے لوگ بھاگنے کی تیاری کررہے ہوں گے۔
مجھے خوف آرہا ہے کہ ہم بحیثیت قوم بچیں گے بھی یا نہیں، قوم جو اپنے نظریے سے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے۔وڈیو خطاب
تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم کا وڈیو خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے خلاف احتجاج کے لئے جیل بھر تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے کارکنوں سے کہا ہے کہ توڑ پھوڑ کے بجائے جیل بھرنے کا ان کا شوق پورا کریں گے،ِقوم باہر نکلنے کے لیے تیار ہے اور میرے اشارے کا انتظار کررہی ہے، میں پیشں گوئی کرتا ہوں کہ امپورٹڈ لوگ جو مسلط کیے گئے ہیں یہ بھاگنے کی بھی تیاری کررہے ہوں گے،مجھے خوف آرہا ہے کہ ہم بحیثیت قوم بچیں گے بھی یا نہیں، قوم جو اپنے نظریے سے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے۔ہفتہ کو عمران خان نے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جیل بھرو تحریک کرنی ہے، انہوں نے ہمارے اوپر تشدد کیا، اپنے نوجوانوں، لوگوں اور قوم کو تیار کر رہا ہوں کہ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ یہ تشدد کریں گے اور ہم چپ کرکے بیٹھے رہیں گے تو بہتر یہ ہے کہ ہم بجائے توڑ پھوڑ کریں اور سڑکوں پر نکلیں اور ہماری پارٹی تیار ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب جیل بھرو تحریک کی تیاری کریں تاکہ جیلوں کا ان کا شوق پورا ہو، اگر یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہمیں اس سے خوف زدہ کردیں گے اور ہم کسی طرح چپ کرکے پیچھے ہٹیں گے اور ان کو اپنے اوپر مسلط کرنے کے لیے اجازت دیں گے تو ہم ان کا شوق پورا کرلیتے ہیں۔عمران خان نے اپنی پارٹی کو مخاطب کرکے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم تیاری کریں، میں کال دوں گا آپ سب جیل بھرو تحریک کی تیاری کریں، جیسے ہی میں اشارہ کروں گا تو ہمارے سارے لوگ نکلیں گے اور گرفتاریاں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کو پتا چلے کہ قوم کہاں کھڑی ہے، ہمیں پتا ہے جیلوں میں کتنی گنجائش ہے اور مجھے پتا ہے قوم باہر نکلنے کے لیے کتنی تیار ہے اور میرے اشارے کا انتظار کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بڑے برے حالات ہیں، ہم اس وژن سے اتنا دور جا رہے ہیں کہ مجھے خوف آرہا ہے کہ ہم بحیثیت قوم بچیں گے بھی یا نہیں، قوم جو اپنے نظریے سے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں 50 سال کی بد ترین مہنگائی ہے، اس وقت عام انسان جو چیزے خریدتا ہے، آٹے کی قیمت 60 روپے سے 150 روپے تک پہنچ چکا ہے، گیس، بجلی، گھی و تیل مہنگے ہو چکے ہیں اور مزید مہنگے ہونے جا رہے ہیں، جیسے جیسے روپیہ گرے گا جو چیزیں ہم باہر سے خریدتے ہیں وہ سب مہنگی ہو جائیں گی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اس سطح سے بھی پہنچ گئے ہیں، جب ہم نے ایٹمی دھماکا کیا تھا، اس کا مطلب ہے جب زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوں گے تو روپے پر دبا آئے گا، اور اس سے بھی خوفناک چیز جس پر سارے پاکستانیوں کو سن کر تشویش ہوگی کہ اس کا اثر ہماری سیکیورٹی پر پڑتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے زرمبادلہ کے ذخائر 550 ارب ڈالر ہیں جبکہ ہمارے 3 ارب ڈالر سے بھی نیچے گر گئے ہیں، اگر آپ کو دل پر تکلیف پہنچانی ہے تو بھارت کے چینل دیکھیں کہ وہ کس طرح پاکستان کا نام لے رہے ہیں کہ صرف 9 مہینے میں ملک کدھر سے کدھر پہنچ گیا۔ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کے امپورٹڈ وزیر خزانہ اسحق ڈار کہہ رہے ہیں کہ پہلے تو بڑی بڑھکیں ماریں کہ ڈالر کو 200 روپے سے نیچے لاں گا، پھر آئی ایم ایف کو انہوں نے دھمکیاں دیں، پھر موڈیز کو دھمکیاں دیں، اور آج انہوں نے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آج کہتا ہے کہ کرتا تو سب کچھ اللہ ہے، اس کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہوتا لیکن اللہ نے بھی کچھ کنڈیشنز لگائی ہوئی ہیں کہ میں تب تمہاری مدد کرتا ہوں، جب تم یہ یہ یہ چیزیں کرو۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اب یہ خیرات پر آگئے ہیں کہ خیراتی اداروں کو کہیں گے کہ وہ آ کر مدد کریں، اس کا مطلب ان کے پاس کوئی حل نہیں ہے، ان کو کوئی پتا نہیں ہے کہ یہاں سے آگے کیسے جانا ہے، میں پیشں گوئی کرتا ہوں کہ امپورٹڈ لوگ جو مسلط کیے گئے ہیں یہ بھاگنے کی بھی تیاری کررہے ہوں گے۔