پاکستا نی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام بنا دیا

بھارت کی فوج اوراس کی خفیہ ایجنسی” را” منشیات کی اسمگلنگ میں بھی ملوث نکلی

فوجی افسران پروموشن، تمغوں اور رپورٹ کے چکروں میں کشمیریوں کے خون سے کھیلنے میں مصروف ہیں

مجبور کشمیریوں کو پیسے کا لالچ دے کر اسمگلنگ پر آمادہ کرکے موقع ملنے پر بے خبر اسمگلرکو جعلی آپریشن میں مار دیا جاتا ہے

بعد میں اسے آپریشن کارنگ دے کر ذاتی تشہیر کی جاتی اور الزام پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے

سی آئی ڈی کشمیر کا جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو مراسلہ منظرعام پر آگیا ، ویڈیو بھی وائرل ہوئی

اسلام آباد(ویب  نیوز)

پاکستان کے انٹیلی جنس ا یجنسیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج اور بھارتی خفیہ ایجنسی” را ”کی طرف سے منشیات اوراسلحہ اسمگل کرکے الزام پاکستان اورآزاد کشمیر کے شہریوں پرلگانے کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔بھارت کی فوج اوراس کی خفیہ ایجنسی” را” منشیات کی اسمگلنگ میں بھی ملوث نکلی۔ بھارتی فوج اور بھارتی خفیہ ایجنسی” را ”کے منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ بھارتی افسران اپنا کیرئیربنانے کے چکر میں خطے کا امن دائو پر لگا رہے ہیں۔بھارتی فوج، ”را” اور جموں کشمیر پولیس کے درمیان مودی سرکار کے سامنے نمبر بنانے اور خوشامد کے چکر میں اپنے ہی ہتھیار سمگل کر کے آزادی پسندوں کے سر تھوپنے لگے ہیں۔ پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ہندوستانی ایجنسیوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے، جس کے مطابق فوجی افسران پروموشن، تمغوں اور رپورٹ کے چکروں میں کشمیریوں کے خون سے کھیلنے میں مصروف ہیں۔منصوبے کے مطابق مجبور کشمیریوں کو پیسے کا لالچ دے کر اسمگلنگ پر آمادہ کیا جاتا، موقع ملنے پر بے خبر اسمگلرکو جعلی آپریشن میں مار دیا جاتا ہے، بعد ازاں اسے آپریشن کارنگ دے کر ذاتی تشہیر کی جاتی اور الزام پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے۔ سی آئی ڈی (CID) کشمیر کا جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو مراسلہ منظرعام پر آگیا ہے، اور اس کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے، جس میں سی آئی ڈی کشمیر کا سربراہ مراسلے میں منصوبے کو نظر انداز کرنے کی ہدایات دے رہا ہے۔ابتدائی طور پر اسلحہ اور منشیات کی چھوٹی کھیپ کو کشمیر پولیس سے خفیہ رکھ کر اسمگل کیا جاتا ہے۔ کامیابی کی صورت میں ایک بڑی کھیپ (50 رائفل، 30پستول، 20دستی بم، 50کلوگرام منشیات)کا آزاد کشمیر سے اسمگلنگ کا ڈرامہ رچایا جاتا۔اسمگلنگ کے دوران جعلی اسمگلرز کو بھارتی فوج کے ہاتھوں مروا دیا جاتا اور اسے آپریشن کا رنگ دے کر پاکستان پر در اندازی اور دہشتگردی کا الزام لگایا جاتا۔ آپریشن میں ملوث افسران کو انعام کے طور پر ہتھیار اور آٹ اسٹینڈنگ رپورٹ سے نوازا جاتا ہے۔ سی آئی ڈی کشمیر کا جموں و کشمیر پولیس کے سر براہ کو مراسلہ منظر عام پر آگیا۔مراسلے میں سی آئی ٹی کشمیر کا سربراہ جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو منصوبے سے آگاہ کرتے ہوئے اسے نظر انداز کرنے کی ہدایات دے رہا ہے۔مراسلے میں 3 راجپوت کے حاجی پیر سیکٹر، 12 جاٹ کے اڑی سیکٹر اور لیفٹیننٹ کرنل اکشنت کا ضلع کپواڑہ میں جعلی آپریشن کا ذکر ہے۔ ایک اورمراسلے میں CID Kفورس کا اہلکار کمانڈنگ آفیسر کے غیر آمادہ رویے کو مبینہ طور پر SPبارہ مولا اور 12 جاٹ رجمنٹ کے درمیان ہونے والے آپریشن کی ناکامی کی وجہ بتا رہا ہے۔مراسلے میں مزید یہ بھی کہا گیا کہ کمانڈنگ آفیسر کے چھٹی پر جانے کی صورت میں سیکنڈ ان کمانڈ اس جعلی آپریشن پر رضا مند ہے۔ بھارت تحریکِ آذادی کے کشمیر کو دبانے اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے پہلے بھی یہ حربے آزما چکا ہے۔