کشمیری قیادت کی کشمیریوں سے یوم سیاہ منانے کی اپیل

سرینگر ،مظفر آباد (ویب نیوز)

کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری جمعرات کو بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضے کے خلاف یوم ساہ منائیں گے اور دنیا پر یہ واضح کریں گے کہ کشمیری کسی بھی صورت میں مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اور جابرانہ قبضے کے تسلیم نہیں کرتے ہیں ،بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام مکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذ کریں گے۔ ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی  ہے ،کل جماعتی حریت کانفرنس نے دنیابھرمیں مقیم کشمیریوں پرزوردیاہے کہ وہ ستائیس اکتوبر کو جموںوکشمیرپربھارت کے غیرقانونی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منائیں۔سرینگرمیں ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ستائیس اکتوبر کو مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کریں تاکہ دنیاکو پیغام دیاجائے کہ وہ اپنے مادروطن میںبھارتی قبضہ فوری ختم کرناچاہتے ہیں۔ستائیس اکتوبرانیس سوسینتالیس میں بھارت نے برصغیرکی آزادی کے منصوبے کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کی امنگوں کے خلاف جموں وکشمیرپرحملہ کرکے قبضہ کیا۔حریت کانفرنس کی سنیئر رہنماء اور جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی چیر پرسن فریدہ بہن جی نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آج جمعرات کو بھرپور طریقے سے یوم سیا ہ مناکر بھارت کے خلاف اس بات کا ریفرنڈم دیں کہ وہ بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہیتے ہیں اور بھارت نے جابرانہ طریقے سے ان کی سرزمین پر قبضہ جمایا ہوا ہے جس کو وہ کسی صورت تسلیم نہیں کرتے ، انہوں نے کہاکہ بھارت اس حقیقت کو تسلیم کرے کہ کشمیر ایک متنا زعہ علاقہ ہے اس کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ابھی باقی ہے ، بھارت کو چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا اپنا حق خود ارادیت دے جس کا وعدہ ان سے خو د بھارتی حکمرانی نے کیا ہوا ہے ،اس موقع پر دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ کے موقع پر مظاہرے کریں گے ، آزادکشمیر سمیت پاکستان میں بھی یوم سیاہ منایا جائے گا، مظفرآباد میں حریت کانفرنس کے اہتمام ایک بڑااحتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا،جس میں کشمیری قیادت شریک ہوگی ، اسلام آباد میں بھی ایک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ، دنیا بھر میں مقیم کشمیر ی بھارتی سفارتخانوں اور ہائی کمیشنوں کے سامنے مظاہرے کریں گے۔27 اکتوبر 1947 کو جموںوکشمیر پر بھارتی فوج کی جارحیت اور نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی مذمت کے لیے آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں احتجاجی مارچ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔ادھرسرینگراوردیگرعلاقوں میں پوسٹرلگائے گئے ہیں جبکہ عوام سے ستائیس اکتوبرکو یوم سیاہ منانے کاکہاگیاہے۔دیواروں، عمارتوں اوربجلی کے کھمبوں پرچسپاں پوسٹروں پرلکھاگیاہے کہ کشمیری عوام عالمی برادری کے وعدے کے مطابق اپنے حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہدجاری رکھیں گے۔نیشنل آرٹس کونسل کشمیرکے یوم سیاہ کے حوالے سے مختلف سرگرمیوں کا ایک سلسلہ شروع کررہی ہے۔ ادارے کے ایک عہدیدار کے مطابق سکولوں اور کالجوں کے طلبا کو کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے طلبا کے درمیان تقاریر اور ٹیبلو کے مقابلے پیش کئے جائیں گے۔۔بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو تقسیم برصغیر کے منصوبے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرینگر کے ہوائی اڈے پر فوج اتاکر جموںوکشمیر پر غیر قانونی طور پر کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف قبضہ جما لیا تھا۔