مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا اٹوٹ انگ تھا اور نہ ہو گا دانیال حسنین

بھارت دوسرے ممالک میں دہشت پھیلانے کے بجائے اپنے داخلی معاملات پر توجہ دے

اقوام متحدہ   مشن کے سفارتکارکا ایچ آر سی کے  اجلاس سے خطاب

نیویارک(ویب  نیوز)

اقوام متحدہ   مشن کے سفارتکار دانیال حسنین نے کہا ہے کہ  بھارت دوسرے ممالک میں دہشت پھیلانے کے بجائے اپنے داخلی معاملات پر توجہ دے،بھارت   پاکستان کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے بجائے اقلیتوں کے خلاف نفرت اور تشددپر غور کرے ۔وہ ایچ آر سی کے 54 ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔اقوام متحدہ   مشن کے سفارتکار دانیال حسنین نے    ایچ آرسی اجلاس میں  جواب دینے کے اپنے حق کا استعمال  کرتے ہوئے ہندوستان کے  مکر و فریب کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہندوستانی وفد کو ابھی تک یہ احساس نہیں ہوا ہے کہ غلط معلومات  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعہ قائم کردہ حقیقت کو تبدیل نہیں کرتیں ۔دنیا  کو  مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے  حوالے سے گمراہ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی قابض حکام کو انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب سے استثنی پرچشم پوشی کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے مجرمانہ ریکارڈ کی چھان بین سے بچنے اور توجہ ہٹانے کی کوششیں کسی کو گمراہ نہیں کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی وفد کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کبھی بھی بھارت کا نام نہاد ‘اٹوٹ انگ’ نہیں تھا اور نہ ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مختلف قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت ایک غیر قانونی قابض ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ کشمیریوں اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کے درمیان بھارت کی ہٹ دھرمی کا پہاڑ کھڑا ہے۔پاکستان مسلسل اس معزز کونسل سمیت مختلف بین الاقوامی فورمز پر بھارتی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی  کا معاملہ اٹھاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ  سچائی کسی نہ کسی شکل میں منظر عام پر آنے کی خصوصیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے غیر ملکی سرزمین پر ایک غیر ملکی شہری کے ماورائے عدالت قتل کے حالیہ انکشاف نے اس بات کی مزید تصدیق کی ہے جو ہم ہمیشہ سے جانتے ہیں اور دوسرے ممالک میں ماورائے علاقائی قتل میں بھارتی ملوث ہونے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں جنوبی ایشیا میں اغوا اور قتل میں سرگرم ی سے ملوث رہی ہیں۔غیر ملکی سرزمین پر بھارت کا قتل نہ صرف بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی اور ریاستی خودمختاری کے اصول کے خلاف ہے بلکہ قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق کی مکمل بے حرمتی کا اعادہ ہے۔ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ   بھارت بین الاقوامی میڈیا، او ایچ سی ایچ آر اور اسپیشل پروسیجر مینڈیٹ ہولڈرز کو مقبوضہ کشمیر کے  علاقے تک رسائی فراہم کرے ، حقائق کو خود بولنے دیا جائے گا ۔ہم بھارت کو مشورہ دیں گے کہ وہ پاکستان کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے بجائے اقلیتوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی لہر پر غور کرے ۔