ریسکیو آپریشن جاری ، شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا
انقرہ،دمشق (ویب نیوز)
ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 8 ہزار تک پہنچ گئی۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا، جس نے مزید تباہی پھیلائی، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا، جس نے مزید تباہی پھیلائی۔زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیے گئے جبکہ قیامت خیز تباہی کے بعد مزید 300 سے زیادہ آفٹر شاکس آچکے ہیں۔ملبے تلے اب بھی متعدد افراد کے پھنسے ہونیکا خدشہ ہے، انہیں نکالنے کے لیے دن رات ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں، ترکیہ میں 5 ہزار 894 اور شام میں 1 ہزار 932 افراد جاں بحق ہوئے ، ترکیہ میں عمارتوں کے ملبے سے8 ہزار سے زائد افراد کو نکالا جا چکاہے۔ترک وزیر صحت کے مطابق زلزلے سے 32 ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 5 ہزار 775 عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں، زلزلے میں مرنے والوں میں57 فلسطینی بھی شامل ہیں۔ترک میڈیا کے مطابق ملبے تلے دبے زلزلہ متاثرین موبائل فون سے ویڈیوز، وائس نوٹس اور لائیو لوکیشن بھیج رہے ہیں۔شام میں ملبے تلے دبی ایک خاتون بچے کو جنم دے کر زندگی ہارگئی، لوگ دل تھام کر بیٹھ گئے جبکہ سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملبے میں دبی شامی بچی کو خود سے زیادہ ننھے بھائی کی فکر ہے، شام میں مدد کے منتظر دو بچوں کی وائرل ویڈیو نے دل پگھلادیئے، شامی شہر ادلب میں ایک خاندان کو چالیس گھنٹوں بعد ملبے سے نکالے جانے پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔عالمی ادارہ صحت نے دونوں ملکوں میں 40 ہزار اموات اور 2 کروڑ 30لاکھ سے زائد افراد متاثر ہونیکا خدشہ ہے جن میں 14لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔ ترکیہ میں 3لاکھ 80ہزار زلزلہ متاثرین کو شیلٹرز میں منتقل کردیا گیا، ترکیہ میں زلزلے سے ایک کروڑ 30لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے۔