افغان حکومت کا دہشت گردی کو سنجیدہ نہ لینا باعث تشویش ہے: بلاول بھٹو
کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیمیں افغانستان میں موجود ہیں
دہشت گردی کے مسئلے سے نپٹنے کے لیے افغان عبوری حکومت پرعزم ہے تاہم وہ معاشی مسائل سے نبرد آزما ہے
افغانستان کے بیرونی اکاونٹس کوغیرمنجمند کیے جائیں،وزیر خارجہ کا میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب
برلن( ویب نیوز)
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغان حکومت کا اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے مسئلے کو سنجیدہ نہ لینا باعث تشویش ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیمیں افغانستان میں موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کابل سے باربار کہا ہے ان کے خلاف کارروائی کرے، افغانستان میں کوئی اسٹینڈنگ آرمی یا کاونٹرٹیررازم میکینزم موجود نہیں،۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی دہائیوں سے میزبانی کررہا ہے، عالمی برادری کو افغانستان میں قیام امن کیلئے کرداراداکرنا چاہیے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ افغانستان نے یقین دہانی کرائی کہ افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، افغان حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مضبوط سکیورٹی اداروں کی ضرورت ہے،وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا موقف واضح ہے، ہم افغانستان میں قیام امن چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مسئلے سے نپٹنے کے لیے افغان عبوری حکومت پرعزم ہے تاہم وہ معاشی مسائل سے نبرد آزما ہے، لہذا افغانستان کے بیرونی اکاونٹس کوغیرمنجمند کیے جائیں