- چیف جسٹس کو خط لکھوں گا، مجھے مزاحیہ کیسز میں عدالتوں میں بلایا جا رہا ہے
- پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سابق وزیراعظم عمران خان کی تقاریر، بیانات، براڈ کاسٹ اور ٹیلی کاسٹ پر پابندی عائد کردی۔
لاہور (ویب نیوز)۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو خط لکھوں گا، مجھے مزاحیہ کیسز میں عدالتوں میں بلایا جا رہا ہے۔اتوار کو زمان پارک میں پارٹی ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ ہوتا ہے، میں گھر بیٹھا ہوں اور مجھ پر کیس ہوتا ہے۔ جنہوں نے ڈاکہ مارا ہے توشہ خانہ پر ان کے کیسز معاف کر دیے ہیں۔ قوم کو پتا چلنا چاہیے کہ کیا مذاق ہو رہا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں کوئی سکیورٹی نہیں۔ مجھے پتا ہے یہ مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ جو ضمانت پر تھی اسے پروٹوکول دے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ رہا ہوں۔ میں کہہ رہا ہوں کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ پہلے بھی کہا تھا۔ پی ٹی آئی کارکنان نے جذبے کے ساتھ جیل بھرو تحریک میں شرکت کی، 26 سالہ تاریخی جدوجہد میں اس طرح کی تحریک پہلی بار دیکھی، کارکنوں کو اپنی حوصلہ افزائی کیلئے نہیں بلکہ ان کا شکریہ ادا کرنے کیلئے بلایا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اپ کو کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکنے دوں گا، یہ ہماری حقیقی آزادی کی جنگ ہے، پاکستان آج بدترین حالات سے گزرہا ہے، غریب تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی میں ڈوب گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ میچ کے اسکور کی طرح جیل کے حالات دیکھ رہاتھا، کارکن جب جیل میں تھے تو پل پل کی خبر مل رہی تھی، جن کو ملک پر مسلط کیا گیا ان کے پیسے باہر پڑے ہیں، شہباز شریف کو 16 ارب روپے کے کیس میں سزا ہونے والی تھی، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے اس شخص کو بچا کر وزیراعظم بنایا، شہبازشریف کوبچانے والا شخص جنرل ریٹائرڈ باجوہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ان لوگوں کیخلاف جہاد کرنا تھا، جو قوم ظلم کا مقابلہ نہیں کرسکتی وہ غلام بن جاتی ہے، ان لوگوں کے پیسے باہر ہیں اور یہ دوسروں سے پیسے مانگ رہے ہیں، دنیا کو پتہ ہے اوپر بیٹھے لوگ چور ہیں جن کا پیسہ باہر ہے،ای سی ایل میں ان کے نام ڈالیں تو یہ خوفزدہ ہوجاتے ہیں، میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیں کیونکہ مجھے باہر جانا ہی نہیں ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اسحاق ڈار ن لیگ کی حکومت میں باہر بھاگا تھا، نواز شریف کے دو بیٹے ن لیگ کے دور میں باہر بھاگے، مریم نواز پاناما کیس میں گرفتار ہوئی تھی، مریم نواز کے بھائی نے تسلیم کیا یہ فلیٹ ان کی ملکیت ہے، آج تک انہوں نے لندن فلیٹس کی رسیدیں نہیں دکھائیں، مریم نواز پاکستان میں ملکہ کی طرح دورے کررہی ہے۔عمران خان نے الزام عائد کیا کہ مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، عدالت کہتی ہے سیکیورٹی دیں اور یہ لوگ بھاگ جاتے ہیں، اس نظام کو ہم نے قبول کیا تو آپ کا اور آپ کے بچوں کو کوئی مستقبل نہیں، جیل بھرو تحریک کا مقصد صرف لوگوں کے خوف کو دور کرنا تھا، چیف جسٹس کو میں اپنے وکیلوں کے ذریعے خط لکھ رہا ہوں۔
پیمرا کے احکامات کے مطابق ٹی وی چینلز عمران خان کا براہ راست، ریکارڈڈ بیان اور تقاریر نشر نہیں کرسکتے۔ پیمرا نے عمران خان کی تقاریر، بیانات پرپابندی سےمتعلق سیٹلائٹ چینلز کو احکامات جاری کیے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان مسلسل ریاستی اداروں کےخلاف بےبنیادالزامات لگارہےہیں، ان کی تقاریربراہ راست یاریکارڈڈ نہیں چلائی جائیں گی۔
پیمرا نوٹیفکیشن کے مطابق عمران خان کی تقاریر، بیانات پر پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا، وہ اشتعال انگیزبیانات کے ذریعے ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف نفرت پھیلارہے ہیں۔
پیمرا کا کہنا ہے کہ عمران خان اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات اور نفرت انگیز گفتگو کررہے ہیں، ان کی گفتگو سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے لہٰذا عمران خان کا بیان ،گفتگو یا خطاب لائیو ہو یا ریکارڈ ٹی وی چینلز نشر نہیں کرسکتے۔