وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کردیا
ملک کسی بھی آئینی اور سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا ، تمام اتحادیوں نے وزیر اعظم کو مکمل اعتماد کا یقین دلایا
وزیراعظم شہباز شریف نے آج (بدھ کو) پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس طلب کر لیا
اسلام آباد( ویب نیوز)
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے انتخابات کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ای سی سی کے فیصلوں کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں قومی اسپورٹس پالیسی ڈیفر کردی گئی اور سیاسی امور پر گفتگو کا آغاز ہوا۔ سیکریٹری اور تمام سرکاری افسران اجلاس سے باہر چلے گئے۔اجلاس میں الیکشن التوا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورت حال پر غور کیا گیا۔ شرکا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ذرائع کے مطابق شرکا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ناقابل عمل ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصورعثمان کی جانب سے کابینہ کو عدالتی فیصلے سمیت دیگر مسائل پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی کابینہ نے عدالت عظمی کے فیصلے کو تشویشناک اورناقابل عمل قراردے کراس کیخلاف پارلیمان کا فورم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔کابینہ ارکان نے کہا چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئین و قانون سے انحراف کرکے فیصلہ دیا۔، اجلاس میں طے پایا کہ آئینی بحران سے نکلنے کا روڈ میپ اتحادی قیادت دے گی۔ مختلف آپشنز پر غور کرکے سفارشات دینے کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے ۔وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو پارلیمنٹ کی قرارداد سے متصادم قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اقلیتی فیصلہ ہے لہذا کابینہ اسے مسترد کرتی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل عمل نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر ایوان میں آواز بلند کرے گی، اتحادی جماعتیں ایوان میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر بات کریں گی، سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ایوان میں حکومت اپنا موقف پیش کرے گی۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے متعلق مختلف آپشنز کے حوالے سے ٹاسک دے دیا، اجلاس میں اتفاق ہوا کہ کوئی فورم خالی نہیں چھوڑا جا سکتا، اقلیتی فیصلے کو زبردستی اکثریت پر نہیں تھوپا جا سکتا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ملک کسی بھی آئینی اور سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا ، تمام اتحادیوں نے وزیر اعظم کو مکمل اعتماد کا یقین دلایا۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کوپارلیمانی لیڈرز کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کا 8 اکتوبر کو پنجاب میں انتخابات کرانے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے صوبائی اسمبلی میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے