- پارلیمانی ججز کمیٹی کے ذریعے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری ہوگی، تینوں رہنماؤں میں اتفاق
- سپریم جوڈیشل کونسل کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تجاویز پر بھی غور، توہین عدالت کے قانون میں ترامیم پر بھی تبادلہ خیال ہوا
- حکمران اتحاد کے قانونی و آئینی ماہرین کو عدالتی اصلاحات کے حوالے سے الگ الگ مسودہ قانون تیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی
اسلام آباد (ویب نیوز)
سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عدلیہ کے حوالے سے اہم مشاورت کی ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم نوازشریف اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آپس میں رابطے جاری ہیں، 3 حکومتی بڑوں نے پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے مشاورت کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تینوں رہنماؤں کے مابین اعلی عدلیہ میں ججز کی تقرری سے متعلق امور اور جوڈیشل کونسل سے متعلق آئین اور قوانین میں ترامیم کے حوالے سے مشاورت ہوئی، اور اتفاق ہوا کہ پارلیمانی ججز کمیٹی کے ذریعے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری ہوگی۔ رہنماؤں نے سپریم جوڈیشل کونسل کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تجاویز پر بھی غور کیا اور پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کا پوسٹ آفس کا کردار ختم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کو مزید با اختیار بنانے کے لیے فاروق نائیک کی تجاویز کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ تینوں رہنماؤں میں توہین عدالت کے قانون میں ترامیم پر بھی تبادلہ خیال ہوا، اور حکمران اتحاد کے قانونی و آئینی ماہرین کو عدالتی اصلاحات کے حوالے سے الگ الگ مسودہ قانون تیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔