- پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے معاملہ تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کے سپرد کردیا
- پی ٹی سی ایل ، پی ٹی اے ، اوگرا اور نیپرا سمیت دس نیم سرکاری اداروں کے حسابات کی جانچ پڑتال کرنے کی ہدایت
- آڈٹ سے انکار کرنے والے اداروں کے خلاف ایف آئی اے کو فوجداری کارروائی کی ہدایت کر دی گئی
- آٹے چینی گھی دال کے حوالے سے قوت خرید ختم ہو چکی ہے سخت معاشی حالات کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جا رہے ہیں ارکان
اسلام آباد (ویب نیوز)
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ٹی سی ایل ، پی ٹی اے ، اوگرا اور نیپرا سمیت دس نیم سرکاری اداروں کے حسابات کی جانچ پڑتال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پندرہ روز میں رپورٹ طلب کر لی ۔ آڈٹ سے انکار کرنے والے اداروں کے خلاف ایف آئی اے کو فوجداری کارروائی کی ہدایت کر دی ۔ آڈٹ کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی بلیک مارکیٹنگ کی نشاندہی پر اس معاملے پر تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے سپرد کر دیا ۔ آڈٹ نے انکشاف کیا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی طرف سے دور دراز کے علاقوں میں دستاویزات میں زیادہ سامان بھجوانے کا اندراج کیا جاتا ہے مگر بھاری سامان بالخصوص آٹے کی بلیک مارکیٹنگ کی گئی ۔ اشیاء ضروریہ کے حوالے سے سبسڈیز میں بے قاعدگیاں ہو رہی ہیں ۔ منگل کو پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ اجلاس کے دوران شیخ روحیل اصغر اسلام آباد کلب کی ناقص کارکردگی پر برس پڑے اور کہا کہ آڈٹ کے بارے میں ایک ہفتے میں رپورٹ دینی تھی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔ سوشل میڈیا میں آیا ہے کہ مجھے اسلام آباد کلب داخل ہونے سے روکا گیا ہے کسی کا باپ بھی مجھے اسلام آباد کلب داخل ہونے سے نہیں روک سکتا ۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران وزارت صنعت و پیداوار اس کے ذیلی اداروں کے حسابات کی جانچ پڑتال سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا جبکہ خود مختار اداروں و کارپوریشنوں کی جانب سے حسابات کا آڈٹ نہ کروانے کا نوٹس بھی لیا گیا اس حوالے سے اجلاس میں چیئرمین نیپرا کی سرزنش کی گئی ۔ پی اے سی نے فوری طور پر کنٹری کلب کو اسٹیل ملز کی دو سو کنال اراضی کے لیز کے 125 ملین روپے کے واجبات فوری ادا کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ آڈٹ کو دس نیم سرکاری اداروں کی پرفارمنس آڈٹ کی ہدایت کی گئی ہے ۔ اجلاس میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی انتظامیہ کے خلاف ارکان نے شکایت کی کہ ایم ڈی کال نہیں سنتے دور دراز علاقوں کے یوٹیلیٹی سٹورز خالی پڑے ہیں ۔ شکایت کرنے والے والوں میں نور عالم خان ، سید حسین طارق ، برجیس طاہر ، احمد حسین ڈیہراور دیگر ارکان شامل تھے ۔ نور عالم خان نے کہا کہ عوام کی صحت پر رحم کریں یوٹیلیٹی سٹور پر بکنے والی دال پکتی ہی نہیں ہے ۔ اب تو سفید پوش بھی آٹا لینے کے لیے لائنوں میں کھڑا ہونے پر مجبور ہو گیا ہے ۔ اس کی آٹے چینی گھی دال کے حوالے سے قوت خرید ختم ہو چکی ہے ۔ حسین طارق نے کہا کہ اتنے سخت حالات کے باوجود ان کے ضلع حیدر آباد میں یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جا رہے ہیں ۔ آڈٹ نے بتایا کہ سبسڈیز کے حوالے سے بے ضابطگی ہو رہی ہے ۔ دستاویزات میں زیادہ سامان دکھایا جاتا ہے متعلقہ سٹور پر مطلوبہ سامان موجود نہیں ہوتا ۔ گھی تیل چینی کے حوالے سے اس ضمن میں بلیک مارکیٹنگ کی نشاندہی کی گئی ۔ نور عالم خان نے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے جن گھی کمپنیوں کو ناقص معیار کے حوالے سے بلیک لسٹ قرار دیا ان کا گھی اب بھی سٹورز پر دیکھا جا رہا ہے ۔ میں نے کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی اس وقت ان سٹورز سے وہ گھی اٹھا لیا تھا مگر پھر ان سٹورز پر غیر معیاری گھی نظر آ رہا ہے ۔ آڈٹ نے کہا کہ سامان کی ترسیل کے حوالے سے کوئی صاف شفاف ضابطہ کار نہیں ہے ۔ تین سالوں کے دوران سامان کی ترسیل کی رپورٹ اور ڈیٹا طلب کیا جائے اختیارات کو غلط استعمال کیا گیا ۔ ارکان نے کہا کہ دیہاتوں میں غریب ترین آبادیاں ہیں مگر ان غریبوں تک سبسڈیز کا حامل یہ سامان پہنچتا ہی نہیں ہے ۔ ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کو آگاہ کیا ہے کہ چار ہزار یوٹیلیٹی سٹورز ہیں اور ہر یوٹیلٹی سٹور کو چالیس آٹے کے تھیلے دینے پڑتے ہیں اس سے زائد کی گنجائش نہیں ہے ۔ صوبوں میں ان کے سرکاری آٹے کے حوالے سے لگنے والی قطاروں میں اموات ہوئی ہیں ہمارے کسی یوٹیلٹی سٹور پر ایسا حادثہ نہیں ہوا ۔ نور عالم خان نے کہا کہ خود میرے حلقے میں سرکاری آٹے کے ٹرک گھوم رہے ہوتے ہیں نہ جانے ان کے پاس کہاں سے یہ آٹا آتا ہے ۔ پارلیمانی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی بلیک مارکیٹنگ کے معاملے کو تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے سپرد کر دیا ۔ سید حسین طارق نے پی اے سی کو یہ بھی بتایا کہ ان کے حلقے میں کئی جگہوں پر یوٹیلٹی سٹورز بغیر کرائے کے عمارتیں فراہم کی گئی مگر اس کے باوجود سٹورز کو بند کیا جا رہا ہے ۔پی اے سی نے آئندہ کسی بھی سٹور کو بند نہ کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ اس بات کی نگرانی کی جائے گی کہ سبسڈیز کا فائدہ غریبوں کو ہو رہا ہے ۔ پی ٹی سی ایل نیپرا سمیت جو ادارہ آڈٹ نہیں کرائے گا ایف آئی اے اس کے خلاف کارروائی کرے گا اور قانون اپنا راستہ لے گا ۔