انشورنس کمپنی کی اپیل مسترد ،صدر مملکت کی شہری کو 57172 آسٹریلوی ڈالر کا مکمل ہیلتھ انشورنس کلیم ادا کرنے کی ہدایت
انشورنس کمپنی پالیسی ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی پابند ہے،ڈاکٹر عارف علوی
اسلام آباد( ویب نیوز)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی انشورنس محتسب کا حکم برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ انشورنس کمپنی پالیسی ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی پابند ہے، صدر نے انشورنس کمپنی کو شہری کو 57172 آسٹریلوی ڈالر کا مکمل ہیلتھ انشورنس کلیم ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انشورنس کمپنی کی اپیل مسترد کر دی۔ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے منگل کو جاری بیان کے مطابق انشورنس کمپنی نے کمزور بنیادوں پر شہری کو انشورنس کلیم کی رقم ادا کرنے سے انکار کیا تھا، شکایت کنندہ (فہد محمود) نے کمپنی سے والد کے آسٹریلیا جانے کیلئے 50ہزار امریکی ڈالر کی ہیلتھ انشورنس پالیسی لی، آسٹریلیا میں قیام کے دوران شہری کے والد کا دو بار ہسپتالوں میں علاج کیا گیا، شہری نے ہیلتھ انشورنس کلیم دائر کیا،کمپنی نے والد کے ہسپتال میں صرف پہلی بار داخل ہونے کے کلیم کو تسلیم کیا، دوسرے داخلے کے دعوے کو پہلے سے موجود بیماریوں کو چھپانے کی وجہ سے مسترد کردیا جس پر شکایت کنندہ نے وفاقی انشورنس محتسب سے رجوع کیا۔انشورنس کمپنی نے محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی، جسے مسترد کردیا گیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پہلے سے موجود بیماری کو ثابت کرنے کی ذمہ داری کمپنی کی ہے ، انشورنس کلیم کی تردید کیلئے موجود بیماری کی موجودگی اور پالیسی ہولڈر کے علم رکھنے کے بارے میں ناقابلِ تردید ثبوت درکار ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کمپنی کی طرف سے پہلے سے موجود بیماری ثابت کرنے کیلئے کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی، انشورنس کمپنی پالیسی ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی پابند ہے، پالیسی کے اجرا سے پہلے کمپنی کی طرف سے مناسب احتیاط کی ضرورت ہے، مناسب عمل سے گزرے بغیر، پالیسی کا اجرا ایسے حالات پیدا کرتا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ایک پالیسی ہولڈر پالیسی جاری ہونے کے بعد خود کو محفوظ سمجھتا ہے، بیرون ملک سفر کرنے والے پالیسی ہولڈر کو غیر ملکی سرزمین میں صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، بیرون ملک سفر کرنے والے پالیسی ہولڈر کو فوری طبی مدد کی فراہمی سفری انشورنس پالیسی کا اصل مقصد ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کمپنی ایک قائم شدہ ادارہ ہے ، پالیسی جاری کرنے سے پہلے موجود بیماریوں کا پتہ لگانے کے تمام ذرائع میسر ہیں۔صدر نے کہا کہ کمپنی نے بغیر کسی اعتراض کے پہلے داخلے کے دعوے کو قبول کیا ، دوسرے داخلے کے دعوے کو بلاجواز مسترد کیا، ناقص بنیادوں پر دوسرے دعوے کی تردید بدانتظامی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ دوسرے کلیم کو مسترد کرنا غیر منصفانہ، غیر معقول اور غیر متعلقہ بنیادوں پر مبنی ہے، انشورنس کمپنی (یونائیٹڈ انشورنس کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ ) کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔۔