• پوزیشن اتحاد کے پاس وزیراعظم بنانے کے لیئے ممبران اسمبلی کی تعداد پوری ہے اب سپیکر اسمبلی کاجلاس نہ بلا نا غیر آئینی اقدام ہے ،شاہ غلام قادر
  •  سپیکر اسمبلی کو اب اسمبلی اجلاس ملتوی نہیں کرنے دیں گے،میڈیا سے گفتگو

مظفرآباد (ویب نیوز)

پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے پاس وزیراعظم بنانے کے لیئے ممبران اسمبلی کی تعداد پوری ہے اب سپیکر اسمبلی چوہدری انوار الحق اجلاس نہ بلا کر غیر ضروری تاخیر کررہے ہیِں جو کہ غیر آئینی اقدام ہے۔اس سے ریاست میں آئینی اداروں کی بالادستی اور غیر جانبداری متاثر ہو رہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے اندر ان ہاؤس تبدیلی ریاست کے لوگوں کا آئینی حق ہے انھوں نے اپنے منتخب نمائندوں کو اختیار دیا ہوا ہے اور عبوری آئین 1974اس بارے میں واضح طور پر ہدایات دیتا ہے ریاست کے اندر جس طریقے سے بیڈ گورننس گزشتہ حکومت نے دی ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔اب اس کا یوم حساب قریب ہے اور ریاست کے تمام ادارے اس پر متفق ہو چکے ہیں کہ تنویر الیاس یا دیگر کوئی پی ٹی آئی کا ممبر اسمبلی کو مزید موقع نہیں دیا جائے گا۔تاہم تمام پارلیمانی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ریاست کے اندر صاف ستھری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے ۔انھوں نے کہا کہ سپیکر اسمبلی کو اب اسمبلی اجلاس ملتوی نہیں کرنے دیں گے کیونکہ اگر ایسا پھر ہوا تو یہ غیر آئینی اقدام ہو گا۔

  • تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد آزاد کشمیر میں نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیئے سیاسی جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا
  • اپوزیشن اور حکومت دونوں کے حکومت بنانے کے دعوے
  • قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پانچ بار ملتوی ہونے کے باوجود قائد ایوان کا انتخاب نہ ہو سکا
  •  نمبر گیم تاحال پوری نہ ہوسکی،سپیکر اسمبلی چوہدری انوار الحق پانچویں روز بھی وزیراعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری نہ کر سکے

تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد آزاد کشمیر میں نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیئے سیاسی جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا۔اپوزیشن اور حکومت دونوں حکومت بنانے کے دعوے کررہے ہیں تاہم قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پانچ بار ملتوی ہونے کے باوجود قائد ایوان کا انتخاب نہ ہو سکا اور نمبر گیم تاحال پوری نہ ہوسکی۔سپیکر اسمبلی چوہدری انوار الحق پانچویں روز بھی وزیراعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری نہ کر سکے جس کی وجہ سے پارلیمانی گروپوں میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے ۔ریاست کے اندر بیوروکریسی نے عملاً کام کاج چھوڑ دیا ہے اور سائلین دربدر ہیں اپوزیشن اتحاد کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 26 سے زائد ممبران اسمبلی موجود ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف اس وقت 24 یا اس سے بھی کم ممبران کے ساتھ کھڑی ہے۔ریاست میں حکومت نظام نہ ہونے کے باعث بیوروکریسی نے کام چھوڑ دیا ہے اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے طے ہونے کے باوجود سرکاری ملازمین کو عید ایڈوانس سیلری نہ مل سکی چیف سیکرٹری آزاد کشمیر بھی بیوروکریسی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں ۔