• اسلام آباد ایئر پورٹ پر آنے اور جانے والی 14،لاہور ایئر پورٹ سے آنے اور جانے والی 12 پروازیں منسوخ ہوئیں

اسلام آباد کراچی ،لاہور (ویب نیوز)

پاکستان میں غیر یقینی صورتِ حال کی وجہ سے کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے بڑے ایئر پورٹس کے لیے مختلف ایئر لائنز کی 60 سے زائد ملکی اور غیر ملکی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ دیگر زیادہ تر پروازوں کی آمد اور روانگی کے حوالے سے غیر یقینی صورتِ حال ہے۔کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے مسافر کم ہونے کی وجہ سے فلائٹس متاثر ہوئی ہیں۔ کراچی ایئر پورٹ کے آمد اور روانگی کے شیڈول کے مطابق کراچی سے جدہ کے لئے پرواز ای آر 811اور ای آر 812، مدینہ کے لئے پی کے 743، مسقط کے لئے سلام ایئر کی پرواز او وی 292، دبئی کے لئے امارات ایئر کی پرواز ای کے 605 اور 604، ای کے 609اور 608، مسقط کے لئے ڈبلیو وائی 323اور 324، ریاض کے لئے پی کے 729، بغداد کے لئے پرواز آئی ایف 331اور آئی ایف 332 پی آئی اے کی باکو سے کراچی کے لئے پرواز پی کے 154 منسوخ کی گئی ۔کراچی سے اسلام آباد کے لئے پی کے 369، پی ایف 121، پی ایف 122، 9 پی 670، 9 پی 871، پی اے 200، پی ایف 127، ای آر 502، لاہور کے لئے پی کے 302، پی کے 303، 9 پی 840، 9 پی 841، پی ایف 141، ای آر 520، پی اے 406، پی کے 306، پی ایف 147، تربت کے لئے پی کے 501 اور پشاور کے لئے پی کے 350 اور پی کے 351 منسوخ کر دی گئی۔اسلام آباد ایئر پورٹ پر آنے اور جانے والی 14 پروازیں منسوخ کی گئیں۔لاہور ایئر پورٹ سے آنے اور جانے والی 12 پروازیں منسوخی یا غیر یقینی صورتِ حال کا شکار ہیں۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔