- کشمیری عوام جی 20مندوبین کویہ باور کرائیں کہ انہیں متنازعہ علاقے میں مذکورہ اجلاس کا انعقاد تسلیم نہیں گرپتونت سنگھ پنن
نیویارک (ویب نیوز)
امریکہ میں قائم سکھ تنظیم نے خبردار کیا ہے سری نگر میں جی20 اجلاس کے موقع پر بھارتی ایجنسیاں کشمیری پنڈتوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں تاکہ اس کا ذمہ دار کشمیری آزادی پسندوں اور پاکستان کو ٹھہرایا جائے ۔ بھارت دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اسی لیے وہ سری نگر میں یہ اجلاس کر رہا ہے۔ اس سے قبل ایسی ہی کارروائی میں 20 مارچ 2000 کو صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع میں چٹی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کا بے دردی سے قتل عام کیا گیا تھا الزام پاکستان پر لگایا گیا بعدازاں تحقیقات سے اور اعلی بھارتی فوجی افسر کے اعترافی بیانات سے یہ بات سامنے آئی کہ قتل عام کی منصوبہ بندی اور ارتکاب بھارتی فوج نے کیا تھا۔ امریکہ میں قائم سکھ تنظیم سکھس فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنن نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ نریندر مودی کی ہندو توا بھارتی حکومت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازے خطے جموںوکشمیر میں 22 اور 24 مئی کے درمیان گروپ 20اجلاس کا انعقاد کر رہی ہے۔گرپتونت سنگھ پنن نے کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ سری نگر کے ہوائی اڈے پر احتجاج کر کے وہاں پہنچنے والے مندوبین کویہ باور کرائیں کہ انہیں متنازعہ علاقے میں مذکورہ اجلاس کا انعقاد تسلیم نہیں۔پنن کا ویڈیو میں کہنا کہ گروپ 20 ممالک: کشمیر بھارت نہیں ہے ، بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر قابض ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض فورسز کشمیری پنڈتوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں اور پھر اس کا ذمہ دار کشمیری آزادی پسندوں اور پاکستان کو ٹھہرائیںگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اسی لیے وہ سری نگر میں یہ اجلاس کر رہا ہے۔انہوں نے کشمیریوں سے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ سری نگر کے ہوائی اڈے کو بلاک کریں اور تشدد اور نسل کشی کو بے نقاب کریں، کشمیریوں کے قتل کو بے نقاب کریں، کشمیری خواتین کی عصمت دری کو بے نقاب کریں۔دریں اثنا ایس ایف جے نے گروپ20ملکوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ ہم آج آپ کو متنبہ کرنے کیلئے خطہ لکھ رہے ہیں کہ بھارتی ایجنسیاں مقبوضہ جموںوکشمیر میں کشمیری پنڈت برادری کے خلاف گروپ 20 اجلاس کے دوران پر تشدد واقعات کا ارتکاب کر سکتی ہیں اور بعد وہ اسکے لیے آزادی پسند کشمیریوں اور پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا سکتی ہیں۔ خط میں نشاندہی کی گئی کہ 20 مارچ 2000 کو صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر مقبوضہ علاقے کے ضلع اسلام آباد میں چٹی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کا بے دردی سے قتل عام کیا گیا۔ بھارت نے فوری طور پر پاکستان پر قتل عام کا الزام لگایا۔ تاہم بعد ازاں تحقیقات اور اعلی بھارتی فوجی افسر کے اعترافی بیانات سے یہ بات سامنے آئی کہ قتل عام کی منصوبہ بندی اور ارتکاب بھارتی فوج نے کیا تھا۔خط میں جی 20 ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیری پنڈتوں کو بھارت کے منظم تشدد سے بچانے کے لیے اس اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔