سری نگر فوجی قلعہ بن گیا،فوجی پہرے کے باعث سری نگر کے شہری گھروں میں محصور
سری نگر (ویب نیوز)
دنیا کی بیس عالمی معاشی طاقتوں کے گروپ جی بیس کا سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کا تین روز اجلاس پیر کے روز سری نگر میںشروع ہو گیا ہے ۔ چین ، سعودی عرب، ترکی اور مصر اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ جی بیس کے مندوبین پیر کونئی دہلی سے ایک خصوصی پرواز کے ذریعے سری نگر پہنچے تاہم ان میں جی بیس کا کوئی سربراہ مملکت شامل نہیں ہے۔ جی بیس کے مندوبین کے سری نگر پہنچتے ہیں ان کے شیڈول میں تبدیلی کر دی گئی بھارتی حکومت نے سیکوروٹی خدشات کے باعث مندوبین کاسری نگر سے اکاون کلومیٹر شمال مغرب میں واقع صحت افزا مقام گلمرگ کا دورہ منسوخ کر دیا ہے ۔ پہلے شیڈول کے مطابق مندوبین 24مئی کا پورا دن صحت افزا مقام گلمرگ میں گزارنے والے تھے ۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق گلمرگ میں مندوبین پر حملہ ہو سکتا ہے ۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مسلمان اکثریت والے تینوں ملکوں نے اس اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے وفود کی رجسٹریشن نہیں کرائی۔جی 20تنظیم کے رکن ملکوں میں بھارت، امریکہ، چین، برطانیہ، روس، سعودی عرب، آسٹریلیا، کینیڈا، جرمنی، فرانس، اٹلی، جاپان، ارجنٹائن، برازیل انڈونیشیا،میکسیکو، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا اور ترکیہ سمیت یورپی یونین شامل ہے۔جی 20 ملکوں کے سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کا اجلاس سری نگر کی شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے واقع ایک کانفرنس ہال شیر کشمیر انٹرنیشنل کونشن سنٹرمیں ہو رہا ہے۔۔پاکستان نے سری نگر اور بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے دو اور شہروں جموں اور لیہہ میں جی20 کی تقریبات کے انعقادپر اعتراض کیا تھا۔پاکستان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر چوں کہ ایک متنازع علاقہ ہے اس لئے نئی دہلی یہاں اس طرح کے اجلاس اور تقریبات کا اہتمام کرکے اقوامِ متحدہ کی کشمیر پر قراردادو ں، عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی صریحا خلاف ورزی کررہاہے۔ بھارت سری نگر میں جی20کی تقریب منعقد کرکے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی توثیق کرانا چاہتا ہے ۔ادھر مقبوضہ کشمیرمیں جی 20 اجلاس کے خلاف آج کنٹرول لائن کے دونوں اطراف مکمل ہڑتال ہوگی۔ جی بیس اجلاس کے تناظر میں سری نگر کو فوجی قلعہ بنا دیا گیا ہے ۔ بھارتی فوج، نیشنل گارڈز، نیوی کے مرین کمانڈوز کو پبے پبے پر تعینات کیا گیا ہے ۔ شہر کی نگرانی کے لیے ، فوجی ہیلی کاپٹر اور ڈرونز کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ پیر کے روز سخت فوجی پہرے کے باعث سری نگر کے شہری گھروں میں محصور رہےَ۔