اسلامک فنانس سے غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی، اسحاق ڈار
ادارہ قومی بچت کو شریعہ کمپلائنٹ پروڈکٹس کے اجرا کی ہدایت کردی
پاکستان میں اسلامک فنانس کا حجم 42ارب ڈالر ہے، اسلامک بینکنگ کے اثاثوں کا حجم 7200ارب روپے ہے
معیشت مستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اسلامی بینکنگ کا نظام بہتر بنانے کیلئے موثر اقدامات کررہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
آئی ایم ایف معاہدے پر حکومتی ناکامی سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ طیش میں آ گئے
کیا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونا آپ کی ناکامی ہے؟صحافی
کیا پاکستان ڈیفالٹ ہوگیا ہے؟پاکستان نے ہر انٹرنیشنل پیمنٹ کی ہے، اسحاق ڈار
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے حکومتی ناکامی سے متعلق صحافی کے سوال پر طیش میں آ گئے۔صحافی نے وزیر خزانہ سے سوال کیا کہ کیا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونا آپ کی ناکامی ہے ، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کیا پاکستان ڈیفالٹ ہوگیا ہے؟پاکستان نے ہر انٹرنیشنل پیمنٹ کی ہے۔صحافی نے پوچھا کہ آپ کو پہلی بار مشکل معاشی حالات ملے اور آپ معیشت سنبھال نہیں پارہے ، جس پر اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ آپ نے جو فیصلہ دینا ہے دے دیں ۔ میں بعد میں دیکھ لوں گا۔ بعد ازاں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نئے بجٹ، آئی ایم ایف سے متعلق اور مفتاح اسماعیل کے بیان کے حوالے سے سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا اور گاڑی میں روانہ ہو گئے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ اسلامک فنانس سے غربت کے خاتمے اور فنانشل سیکٹر کی ترقی میں مدد ملے گی، ادارہ قومی بچت کو شریعہ کمپلائنٹ پروڈکٹس کے اجرا کی ہدایت کردی، عوامی مطالبے پر محفوظ سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کی جائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلامک کیپیٹل مارکیٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامک فنانس معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، گلوبل فنانشل سسٹم میں اسلامک فنانس کو بھی پذیرائی مل رہی ہے، 2021 میں عالمی اسلامک فنانس کے بین الاقوامی اثاثے ٹریلین ڈالر تھے جو 2026 تک 5.9ٹریلین ڈالر ہو جائیں گے، اسلامک فنانس کے عالمی اثاثوں میں سالانہ 17 فیصد اضافہ ہورہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا کے 10بڑے اسلامی بینکوں میں سے 2 پاکستان میں ہیں، پاکستان میں اسلامک فنانس کا حجم 42ارب ڈالر ہے، پاکستان میں اسلامک بینکنگ کے اثاثوں کا حجم 7200ارب روپے ہے، پاکستان میں 6 مکمل اسلامک بینک ہیں، اسلامک ڈیپازٹس کی مالیت 5200ارب روپے ہے، 16 روایتی بینکوں میں بھی اسلامک برانچز قائم ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک نے اسلامک فنانس کے فروغ کیلئے بڑی محنت کی، ادارہ قومی بچت کو شریعہ کمپلائنٹ پروڈکٹس کے اجرا کی ہدایت کر دی ہے، عوامی مطالبے پر محفوظ سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کی جائے گی، ایک سے 5 سالہ سرمایہ کاری کیلئے سیونگز اور ٹرم اکانٹ کھولے جاسکیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اسلامک فنانس سے غربت کے خاتمے اور فنانشل سیکٹر کی ترقی میں مدد ملے گی، معیشت مستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اسلامی بینکنگ کا نظام بہتر بنانے کیلئے موثر اقدامات کررہے ہیں، اسلامی بینکنگ کا نظام ہمارے مستقبل کو بہتر بنانے میں مدد دے گا، اسلامی فنانسنگ سے غربت پر قابو پانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کے اشتراک سے معاشی چیلنجز سے نکل سکتے ہیں، پاکستان میں بینکنگ سسٹم اسلامک فنانسنگ میں تبدیل ہورہا ہے، پاکستان میں زکو جمع و تقسیم کیلئے جامع نظام موجود ہے۔