امریکی صدر بھارتی وزیر اعظم مودی کو انسانی حقوق پر لیکچر نہیں دیں گے، وائٹ ہاوس
نئی دہلی (ویب نیوز)
نسانی حقوق کی معروف عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی ملاقات میں دونوں ممالک میں پائے جانے والے انسانی حقوق کے معاملات کو نظرانداز نہیں کرناچاہے اور اس حوالے سے پائے جانے والے سنگین خدشات کو دور کرنا چاہیے۔نریندر مودی امریکہ کے تین روزہ دورے پر منگل کی صبح نئی دہلی سے روانہ ہوئے۔ وہ 22 جون بروز جمعرات بائیڈن سے ملاقات کریں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارتی بورڈ کے سربراہ آکار پٹیل Aakar Patel,نے کہا کہ دونوں رہنماوں کو اپنے اپنے ملکوں میں موجود انسانی حقوق کے مسائل کو نظر انداز کرنے کے بجائے اس معاملے پر بھی بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا امریکہ میں زبردست استقبال کیا جا رہا ہے جبکہ بھارت میں لوگوں کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکی شاخ میں حکومتی تعلقات اور وکالت کی قومی ڈائریکٹرAmanda Klasing نے کہا کہ مودی کے بھارت میں انسانی کی صورتحال سنگین ہے اورمذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد، سول سوسائٹی اور اختلاف رائے کو دبانے کے اقدامات عروج پر ہیں۔بھارت میں بہت سی ریاستوں کی حکومتوں نے بین المذاہب شادیوں کو جرم قراردیا اور اس حوالے سے قوانین پاس کیے ہیں ، ریاستی حکومتیںمسلمانوں کی ملکیتی املاک کو نشانہ بنارہی ہیں۔Amanda Klasing نے کہا کہ بائیڈن کو وزیر اعظم مودی سے کہنا چاہیے کہ وہ وہ بی جے پی رہنماوں کو اقلیتوں کے خلاف اشتعال انگیززبان کے استعمال سے روکیں، مذہبی گروہوں کے خلاف جرائم کی تحقیقات اور قانونی کارروائی کو یقینی بنانیں۔ ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا ڈویڑن کے ڈائریکٹر Elaine Pearson نے بھی وائٹ ہاوس پر زور دیا کہ وہ مودی کے دورے کے دوران انسانی حقوق کے خدشات پر بات کرے۔
مودی کے دورہ امریکہ کے موقع پرامریکی قانون سازوں کا بائیڈ ن کے نام خط
خط پر 18امریکی سینیٹر ز اور57اراکین کانگریس کے دستخط موجود ہیں
بھارت میں بڑھتی سیاسی گھٹن، مذہبی عدم برداشت ، سول سوسائٹی اور صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے جیسے سنگین مسائل کی طرف امریکی صدر کی توجہ مبذول
پریس فریڈم کے زمرے میں بھارت کی درجہ بندی میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی، بھارت انٹرنیٹ بندش کے واقعات میں سرفہرست ملک ہے
چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ دوستی نہ صرف مشترکہ مفادات بلکہ مشترکہ اقدار پر استوار ہونی چاہیے، مودی سے ملاقات میں یہ تمام معاملات زیر غور لائیں جائیں،امریکی قانون ساز
واشنگٹن(صباح نیوز)بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے دورہ امریکہ کے موقع پر 75 امریکی معروف قانون سازوں نے امریکی صدر جوبائیڈن کے نام خط لکھ دیا ۔خط پر 18امریکی سینیٹر ز اور57اراکین کانگریس کے دستخط موجود ہیں۔ بھارت میں بڑھتی ہوئی سیاسی گھٹن، مذہبی عدم برداشت ، سول سوسائٹی اور صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے، آزادی اظہار اور انٹرنیٹ کی بندش جیسے سنگین مسائل کی طرف امریکی صدر کی توجہ مبذول کروائی گئی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی 2022 کی کنٹری رپورٹ برائے انسانی حقوق میں بھار ت میں سیاسی حقوق اور اظہاررائے کی بندشوں کا تفصیلی بیان ہے۔اسی طرح سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی 2022 کی رپورٹ برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی میں بھارت میں جاری مذہبی عدم برداشت اور ریاستی اور پرائیویٹ کارندوں کی جانب سے اقلیتوں کے خلاف تشدد کا تفصیلی ذکر ہے۔خط کے متن میں مزید کہا گیا کہ آزادی صحافت کی معروف تنظیم رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز کے سالانہ جائزے کے مطابق پریس فریڈم کے زمرے میں بھارت کی درجہ بندی میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی۔امریکی قانون سازوںنے نشاندہی کی ہے کہ”اکسیس نا” کے مطابق بھارت انٹرنیٹ بندش کے واقعات میں سرفہرست ملک ہے۔امریکی رہنمائوں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے درخواست کی ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ دوستی نہ صرف مشترکہ مفادات بلکہ مشترکہ اقدار پر استوار ہونی چاہیے، بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی سے ملاقات میں یہ تمام معاملات زیر غور لائیں جائیں۔
امریکی صدر بھارتی وزیر اعظم مودی کو انسانی حقوق پر لیکچر نہیں دیں گے، وائٹ ہاوس
بھارت میں سیاست اور جمہوریت کا تعین بھارت نے ہی کرنا ہے، قومی سلامتی مشیر وائٹ ہاوس
واشنگٹن (صباح نیوز)وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ بائیڈن مودی کو انسانی حقوق پر لیکچر نہیں دیں گے۔وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی صدر بائیڈن سے بھارت میں جمہوری پسپائی اور مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر حملوں کے بارے میں امریکی خدشات سامنے آنے کی توقع ہے، لیکن وہ مودی کو اس موضوع پر لیکچر نہیں دیں گے۔سلیوان نے کہا بھارت میں سیاست اور جمہوریت کا تعین بھارت نے ہی کرنا ہے۔ اس کا تعین امریکہ نہیں کرے گا-واضح رہے کہ امریکی صدر بائیڈن اپنے ساتھی ڈیموکریٹس کے دبا میں ہیں کہ وہ مودی کے ساتھ انسانی حقوق کی بات کریں۔ ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے 70 سے زیادہ ڈیموکریٹس نے بائیڈن کو ایک خط لکھا، جس میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ مودی سے ملاقات کے دوران بھارت میں انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے تحفظ کی ضرورت پر بات کریں۔دوسری جانب کانگریس کی دو مسلم خواتین نے جمعہ کو کانگریس سے مودی کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے