بھارت سے آنے والے سیلابی ریلے سے شکرگڑھ میں فصلیں زیرآب آگئیں
دھان کی کاشت میں مصروف افراد پھنس گئے، 300 مرد و خواتین اور بچوں کو ریسکیو کرلیا گیا
اگلے 48 گھنٹوں میں شاہدرہ لاہور پہنچے گا، دریائے راوی، نالہ بئیں اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی آگئی
دریائے راوی اور چناب سے ملحقہ اضلاع میں انتظامیہ الرٹ ، سیلاب کے پیش نظر مختلف اضلاع میں ریلیف کیمپ قائم
بھارت نے معمول کا پانی چھوڑا، پنجاب میں کسی جگہ سیلاب نہیں آ رہا، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب
اگلے 2 ماہ اہم ہیں، بھارت میں بارشوں کا اثر یہاں پڑے گا، ہمارے تمام ادارے اپنی اپنی ایکسرسائز پوری کر رہے ہیں
شکر گڑھ(ویب نیوز)
بھارت سے آنے والا 70 ہزار کیوسک کے سیلابی ریلہ سے شکرگڑھ میں فصلیں زیر آب آگئیں اور دھان کی کاشت میں مصروف افراد پھنس گئے، تقریبا 300 مرد و خواتین اور بچوں کو ریسکیو کرلیا گیا۔بھارت نے گزشتہ روز دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک کا ریلہ چھوڑا تھا، سیلابی ریلہ نیناں کوٹ سے ہوتا ہوا کرتارپور جسر پہنچنا شروع ہوگیا، اگلے 48 گھنٹوں میں شاہدرہ لاہور پہنچے گا، دریائے راوی، نالہ بئیں اور دیگرندی نالوں میں طغیانی آگئی ۔دریائے راوی اور دریائے چناب سے ملحقہ اضلاع میں انتظامیہ الرٹ ہے، سیلاب کے پیش نظر مختلف اضلاع میں ریلیف کیمپ قائم کر دیا گیا ۔پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، دریائے چناب میں خانکی اور قادر آباد پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ہے، شکر گڑھ نالہ بئیں میں بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے، راوی سمیت دیگر دریائوں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، تمام دریائوں، بیراجوں، ڈیموں اور نالوں میں پانی کے بہا ئوکی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے، کنٹرول روم سے پنجاب میں تمام تر صورتحال کی مانیٹرنگ جاری ہے۔
بھارت نے معمول کا پانی چھوڑا…نگران وزیر اعلیٰ پنجاب
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے کہا ہے کہ بھارت نے معمول کا پانی چھوڑا، ابھی سیلاب پنجاب میں یا کسی بھی جگہ نہیں آ رہا ۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے راوی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو حفاظتی انتظامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ ہمیں صبح پیغام آیا کہ بھارت نے پانی چھوڑا ہے، بھارت نے روٹین کا پانی چھوڑا، ابھی سیلاب پنجاب میں یا کسی بھی جگہ نہیں آ رہا، اگلے 2 ماہ اہم ہیں، بھارت میں جو بارشیں ہونی ہیں اس کا اثر یہاں پڑے گا، ہمارے تمام ادارے اپنی اپنی ایکسرسائز پوری کر رہے ہیں۔ محسن نقوی نے کہا ہے کہ صوبائی اور مقامی انتظامیہ سیلاب کی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے، ہنگامی صورتحال میں مجھے بھی یہاں آکر کھڑا ہونا پڑا تو ضرور آئوں گا، دریا کے اندر غیر ضروری رہائش گاہ نہیں بنی ہونی چاہئیں، لوگوں نے دریا کے اندر آبادی بنائی ہوئی ہے، دریا کے اندر بنائی گئی آبادی کو توڑنا پڑے گا۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کہا ہے کہ غیر ضروری گھروں کو ہنگامی بنیادوں پر کلیئر کریں گے، کئی بار جانوروں کا نقصان بہت زیادہ ہو جاتا ہے، ہمارا کام انسانی جانوں کو بچانا ہے، ہمارے وزیر پلاننگ فیلڈ میں موجود ہیں، ڈینگی کے روک تھام کیلئے بھی انتظامات شروع کر دیئے ہیں، محرم میں سکیورٹی کی تیاری کیلئے وزرا ہر ڈویژن میں جائیں گے۔