- طالبان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ملک کو دہشتگردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دیں، امریکا
- افغانستان کو دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ کے طور پراستعمال ہونے سے روکنا طالبان کی ذمہ داری ہے
- افغانستان کو دہشتگرد حملوں کے لیے محفوظ مقام کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے ،ترجمان امریکی وزرات خارجہ
- پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملا ، ترجمان امریکی قومی سلامتی کونسل
واشنگٹن(ویب نیوز)
ترجمان امریکی وزرات خارجہ نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ملک کو دہشتگردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دیں،جبکہ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں یا سرحد کے ساتھ افغان پناہ گزینوں کے دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے جانے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزرات خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرسے پاکستان میں کور کمانڈرز کی کانفرنس میں افغانستان پردہشتگردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے سے متعلق دئیے جانے والے زور سے متعلق پوچھا گیاتھا۔ میتھو ملر کا کہناتھا کہ میں اس پرخاص تبصرہ نہیں کروں گا لیکن یہ کہوں گا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کو دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ کے طور پراستعمال ہونے سے روکنا طالبان کی ذمہ داری ہے۔ انہوںنے کہا کہ افغان طالبان یہ ہر صورت یقینی بنائیں کہ ان کا ملک دہشتگرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہو اوروہ اپنی سرزمین کو دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہ بننے دیں۔ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کو روکنا طالبان کی ذمہ داری ہے، افغانستان کو دہشتگرد حملوں کے لیے محفوظ مقام کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے ایرانی پولیس کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننے کے لیے زبردستی پابند کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لگتا ہے ایران حکومت نے حالیہ احتجاج سے کچھ نہیں سیکھا، یقین رکھتے ہیں کہ کہیں بھی خواتین اور بچیوں کو مرضی سے حجاب پہننے کی اجازت ہونی چاہیے۔دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں یا سرحد کے ساتھ افغان پناہ گزینوں کے دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے جانے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔وائٹ ہاؤس میں پریس سیکریٹری کیرین جین پیری کے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی سلامتی کونسل سے سوال کیا گیا تھا کہ حکومت پاکستان کا موقف ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی موجودگی سے ملک میں عدم استحکام پیدا ہوا، پاکستان کی جانب سے افغانستان پر پاکستان مخالفشدت پسندوں کو پناہ دینے کے الزام اور افغانستان میں ان کیخلاف کارروائی کرنے کی دھمکی پروائٹ ہاس کا موقف کیا ہے؟۔ جان کربی کا کہنا تھا کہ ، ہمیں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ افغان پناہ گزین پاکستان میں یا سرحد کے ساتھ دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہوں۔ ہم محفوظ جگہ کی تلاش کرتے افغانوں کیلئے پاکستان کی فراخدلی پر شکر گزار ہیں۔ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، جیسا کہ ہم ان کے دہشتگردی کے حقیقی خطرات اور انسداد دہشتگردی سے متعلق چیلنجز کے حوالے سے کام کرتے رہے ہیں۔