بھارت سکیورٹی اہلکار نے چلتی ٹرین میں تین مسلمانوں اور ایک پولیس اہلکار کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
ریلوے پولیس کا ہلاک شدگان کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرنے کا اعلان
ممبئی(ویب نیوز)
بھارت میں چلتی ٹرین میں سکیورٹی اہلکار نے تین مسلمان مسافروں اور ایک پولیس اہلکار کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔بھارت میں جے پور سے ممبئی جانے والی ٹرین میں ریلوے پروٹیکشن فورس کے 33سالہ کانسٹیبل چیتن سنگھ نے فائرنگ کر کے اپنے سینیئر سمیت 4 افراد کو ہلاک کر دیا۔کانسٹیبل چیتن سنگھ نے پہلے اپنے 57 سالہ سینیئر اے ایس آئی ٹیکا رام مینا کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا، اس کے بعد چیتن کمارنے دوسرے کمپارٹمنٹ میں جا کر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین مسلمان جاں بحق ہوگئے ۔ دو مسافروںکی شناخت 64 سالہ عبدالقادر اور 48سالہ اصغر عباس علی کے نام سے ہوئی ہے ۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے واقعے کے محرکات جاننے کیلئے تحقیقات شروع کر دیں ہیں۔33 سالہ چیتن سنگھ، جو 12 سال سے زیادہ عرصے سے آر پی ایف کے ساتھ کام کر رہا ہے ، لوئر پریل ورکشاپ میں تعینات تھا۔ وہ 12 دن کی چھٹی پر تھا اور 18 جولائی کو اتر پردیش میں اپنے آبائی شہر ہاتھرس سے واپس آیا تھا جس کے بعد اسے اسکارٹ ڈیوٹی پر لگا دیا گیا تھا۔ریلوے حکام نے بتایا کہ واقعے سے تقریبا ایک گھنٹہ قبل چیتن سنگھ نے کنٹرول روم میں اے ایس آئی ٹیکا رام مینا کو فون کرکے بے چینی کی شکایت کی تھی جس کے بعد اس کا متبادل آنا تھا لیکن پھر چند منٹ بعد سنگھ نے مینا کو بتایا کہ وہ بہتر محسوس کر رہا ہیں اور کام جاری رکھ سکتا ہے۔آئی جی مغربی ریلوے پولیس پی سی سنہا نے بتایا کہ کانسٹیبل چیتن سنگھ جلد غصے میں آجانے والا شخص ہے اور اسے دماغی صحت کے مسائل بھی ہیں۔حکام کے مطابق چیتن سنگھ کو آر پی ایف اور جی آر پی اہلکاروں نے اس وقت پکڑ لیا جب وہ میرا روڈ ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کے رکنے کے بعد فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک چلتی ٹرین کے اندر ہیٹ کرائم کا یہ دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔تینوں مسلمانوں کی داڑھیاں تھیں اور انھیں چن چن کر مارا گیا، جب کہ ہلاک ہونے والا چوتھا شخص اسسٹنٹ سب انسپکٹر تھاقاتل چار ڈبوں سے گزرا اور پینٹری کار میں پہنچنے کے بعد اس نے وہاں موجود ایک اور مسافر صدر محمد حسین کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد وہ مزید دو کوچز سے گزرا اور ایک اور ڈبے میں اپنے تیسرے شکار 48 سالہ اصغر عباس علی کو گولی مار دی۔ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تینوں مسافر داڑھی والے تھے، جیسے ہی اصغر عباس گولی لگنے کی وجہ سے تنگ کوریڈور میں گرا، چیتن سنگھ نے اسلحہ سائیڈ سیٹ پر رکھا اور مسلمانوں کے خلاف ایک نفرت سے بھری تقریر کی اور لوگوں سے اسے ریکارڈ کرنے کے لیے بھی کہا، یہ مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں آر پی ایف کانسٹیبل کہتا نظر آیا۔ ریلوے پولیس نے اعلان کیا کہ ہلاک شدگان کے لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے گا۔