لاہورہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا
عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے ،درخواست کو فل بینچ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت
چیئرمین پی ٹی آئی کو 5مقدمات میں مختلف تاریخوں پر طلبی کے نوٹس جاری…چیئرمین پی ٹی آئی کو روزانہ جیل سے عدالت لانا آسان نہیں،وکیل جان محمد
معلوم ہے روز جیل سے لانا مناسب بھی نہیں اور کیسز میں شریک ملزمان کی بھی حاضری مارک ہونی ہے،جج ابوالحسنات
پانچوں مقدمات کی مختلف تاریخیں رکھنے کی بجائے ایک تاریخ رکھ لیں،وکیل جان محمد
شریکِ ملزمان کی تعداد زیادہ ہے اور حاضری الگ الگ لگانا مشکل ہو جائے گا،جب طلبی کا معاملہ ہوگا تو پھر تمام کیسز کو طلب کر دیں گے،جج ابوالحسنات
لاہور(ویب نیوز)لاہورہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہینِ کمیشن معاملے کا حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا۔الیکشن کمیشن میں جاری توہینِ کمیشن کی کارروائی کے خلاف سابق وزیراعظم کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف توہینِ الیکشن کیس کا حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا۔عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی کارروائی جاری رکھے مگر حتمی فیصلہ نہ کرے ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے اور درخواست کو فل بینچ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس وحید خان نے کی جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر سمیر کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے اپنے نوٹ میں لکھا ہے کہ اسی نوعیت کی دیگر درخواستیں فل بینچ میں زیر سماعت ہیں۔ لہذا یہ معاملہ بھی فل بینچ کے سامنے رکھ جائے۔واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن کا 20جون کا حکم نامہ چیلنج کیا گیا ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 10 کے تحت الیکشن کمیشن بھی ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کی طرح توہین عدالت کے اختیارات استعمال کررہا ہے .
اسلام آباد کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 5 مقدمات میں مختلف تاریخوں پر طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے ۔چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج پانچ مقدمات پر سماعت ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا جان محمد، سردار مصروف اور نعیم پنجوتھا عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل صفائی جان محمد نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو روزانہ جیل سے عدالت لانا آسان نہیں۔جج ابوالحسنات نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ روز جیل سے لانا مناسب بھی نہیں اور کیسز میں شریک ملزمان کی بھی حاضری مارک ہونی ہے۔وکیل صفائی جان محمد نے استدعا کی کہ پانچوں مقدمات کی مختلف تاریخیں رکھنے کی بجائے ایک تاریخ رکھ لیں، چاہتے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری بغیر کسی مشکلات کے لگا دی جائے، چیئرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی مسائل بھی ہیں۔جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک دن ہی آنا ہے اور کون سی مشکل بات ہے، شریکِ ملزمان کی تعداد زیادہ ہے اور حاضری الگ الگ لگانا مشکل ہو جائے گا، جب طلبی کا معاملہ ہوگا تو پھر تمام کیسز کو طلب کر دیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی تھانہ رمنا میں درج دو مقدمات میں 25 ستمبر، تھانہ سی ٹی ڈی اور سنگجانی میں 12 اکتوبر جبکہ تھانہ گولڑہ میں 5 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا۔