- ہمارا مینڈیٹ بہت محدود ،پرامن انتقال اقتدار ہماری اولین ترجیح ہے، انوارالحق کاکڑ
- نگران حکومت عالمی معاہدوں کی پاسداری اور شفاف انتخابات کے لیے اقدامات کر رہی ہے
- لوگ مایوس ہیں اور کہتے ہیں ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، کیا بھارت سے ماضی میں لوگ ملک چھوڑ کر نہیں گئے؟
- بلوچستان قیمتی معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، ہمارے پاس 6ٹریلین ڈالرز کے معدنی ذخائر ہیں
- توانائی اور خوراک کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں میں تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے
- تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے ہر وقت میسر ہوں،نگرن وزیراعظم کا کراچی میں معروف کاروباری شخصیات سے خطاب
کراچی (ویب نیوز)
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہمارا مینڈیٹ بہت محدود ہے، پرامن انتقال اقتدار ہماری اولین ترجیح ہے، نئے پارلیمان کے وجود تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے، نگران حکومت بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری اور شفاف انتخابات کے لیے اقدامات کر رہی ہے ، لوگ مایوس ہیں اور کہتے ہیں ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، کیا بھارت سے ماضی میں لوگ ملک چھوڑ کر نہیں گئے؟ ہم کیوں ہر چیز کو منفی انداز میں لے رہے ہیں؟۔کراچی میں معروف کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے نگرا ن وزیراعظم نے کہا کہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل ہوجائیں۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ توانائی اور خوراک کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے، جلد ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں میں تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری، مہنگائی اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے، نوجوانوں کی فنی تربیت کی ضرورت ہے۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران حکومت بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری اور شفاف انتخابات کے لیے اقدامات کر رہی ہے ۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کو سننے کی ابتدا کرنے کی ضرورت ہے، انسان کو جو نعمتیں ملتی ہیں وہ فرد واحد کے لئے نہیں ہوتیں، نعمتیں شیئر کرنے کے لئے ہوتی ہیں، کمانا ہدف نہیں ہے، نعمتیں شیئر کرنا سنت ابراہیمی ہے۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ لوگ مایوس ہیں اور کہتے ہیں ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، کیا بھارت سے ماضی میں لوگ ملک چھوڑ کر نہیں گئے؟ ہم کیوں ہر چیز کو منفی انداز میں لے رہے ہیں؟۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے ہر وقت میسر ہوں، ہمیں نعروں سے سوالات کے جوابات نہیں ملیں گے، جوابات سنجیدہ انداز میں غوروفکر کے ساتھ مل سکتے ہیں، کہیں ہماری کوتاہیاں ہیں ہمیں وہ تسلیم کرنی ہوں گی، ہمیں قلیل اورطویل مدتی منصوبوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ بہت محدود ہے، نئے پارلیمان کے وجود تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے، نگران حکومت بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری اور شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بلوچستان قیمتی معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، ہمارے پاس 6ٹریلین ڈالرز کے معدنی ذخائر ہیں، انسانی وسائل سے آنے والا زرمبادلہ ملکی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔