انٹرا پارٹی انتخابات: غلط فہمی پر پی ٹی آئی کی بیان حلفی جمع کرانے کی یقین دہانی
ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر اور بیرسٹر گوہر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے، اس دوران علی ظفر نے موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات 10 جون 2022 کو 2019 کے پارٹی آئین کے مطابق ہو چکے۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ یکم اگست 2022 کو مزید آئینی ترامیم کی گئیں جس سے پہلے پارٹی الیکشن کرا دیے تھے، البتہ پارٹی چیف الیکشن کمشنر جمال انصاری کی زبانی بات میں غلط فہمی پیدا ہوئی۔
اس پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ تین ماہ کیوں خاموش رہے، پی ٹی آئی وکلاء نے موقف اپنایا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کے آرڈر کاعلم نہیں تھا، جولائی میں اس آرڈر کا معلوم ہوا اور دو اگست کو نوٹس ملا، لہٰذا آج ہم بیان حلفی اور جواب جمع کرا دیں گے۔
ممبر کمیشن نے کہا کہ غلط فہمی ہو تو چیزیں واپس ہوجاتی ہیں، بیان حلفی جمع کرا دیں۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی اگلی سماعت 30 اگست تک ملتوی کر دی۔