ایم ڈی کیٹ امتحان میں ایک لاکھ80 ہزار534 طلبا وطالبات کی شرکت
382 امیدوار ایم ڈی کیٹ امتحان کے دو بین الاقوامی مراکز پر شریک ہوئے
اسلام آباد( ویب نیوز)
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کامیابی کے ساتھ ایم ڈی کیٹ امتحان کا انعقاد کیا ہے۔ ایم ڈی کیٹ 2023 ایک پیپر پر مبنی امتحان تھا جو پی ایم اینڈ ڈی سی کی زیر نگرانی صوبائی پبلک ایڈمیشن یونیورسٹیوں کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی مقامات پر ایک دن میں منعقد کیا گیا۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر پی ایم اینڈ ڈی سی پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا ہے کہ طلبا کا روشن مستقبل ہماری اولین ترجیح ہے اورپی ایم اینڈ ڈی سی ان کی سہولت کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں پاکستان سے کل 180534 طلبا نے شرکت کی۔ مزید برآں، کل رجسٹرڈ 180151 امیدوار ملک بھر کے مختلف مقامات پر جبکہ 382 امیدوار دو بین الاقوامی مراکز پر شریک ہوئے، یعنی 185 امیدوار دبئی اور 197 امیدوار سعودی عرب میں حاضر ہوئے۔ اعلامیہ کے مطابق صوبہ پنجاب میں 66875، سندھ میں 40528، خیبرپختونخوا میں 46439، بلوچستان میں 9230، گلگت میں 926، آزاد جموں و کشمیر میں 4036 اور آئی سی ٹی میں 12118 امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی۔انہوں نے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا امتحان پورے پاکستان کے 31 شہروں میں منعقد کیا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ امیدواروں کو امتحان میں شرکت کی سہولت فراہم کی جا سکے۔جن میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، گوجرانوالہ، ساہیوال، سیالکوٹ، ڈی جی خان، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد، کراچی، جامشورو، ڈیرہ اسماعیل خان، مالاکنڈ، نواب شاہ، سوات، صوابی، پشاور، مردان، کوہاٹ ، بنوں، ایبٹ آباد، کوئٹہ، گلگت، مظفرآباد، ہری پور، لاڑکانہ، مانسہرہ، میرپور شامل ہیں۔ صدر پی ایم اینڈ ڈی سی نے خود اسلام آباد میں امتحانی مراکز کا معائنہ کیا اور امتحان کے حوالے سے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ چند امیدواروں کو خصوصی مدد بھی فراہم کی گئی ہے جنہیں جوابی پرچے پر کرنے کے لیے (خصوصی ضروریات/ معذوری کے ساتھ) مدد کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی خواہشات کو پورا کرنا تمام طلبا کا حق ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کریں۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ امیدواروں کی سہولت کے لیے ایک سادہ امتحانی مارکنگ پیٹرن رکھا گیا ہے اور غلط جوابات پر منفی مارکنگ نہیں کی جائے گی۔