کلبھوشن بھارتی ریاستی دہشتگردی کا نشان، اسٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،ترجمان دفتر خارجہ
بھارت دہائیوں سے جنوبی ایشیا میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے
بھارت کی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی، بیرون ممالک پاکستانیوں اور کشمیریوں کے تحفظ کے لیے میزبان حکومتیں اقدامات کریں
نگران وزیراعظم جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم معاملات کو اجاگر کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی پریس بریفنگ
اسلام آباد(ویب نیوز)
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے واضح کیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان مین بھارتی ریاستی دہشتگردی کا نشان ہے جس کے سٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے ۔۔بھارت دہائیوں سے جنوبی ایشیا میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، کینیڈین سکھ شہری کے قتل سے ثابت ہوا کہ بھارت کی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی، پاکستان توقع کرتا ہے کہ ہمارے شہریوں اور کشمیریوں کے تحفظ کو بیرون ممالک حکومتیں یقین بنائیں گی۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ نگراں وزیراعظم ایک مختصر وفد ساتھ لے کر یو این جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک گئے ہیں ، انوار الحق کاکڑ اور ایرانی صدر کے درمیان نیویارک میں ملاقات ہوئی، نگران وزیراعظم نے ترقی یافتہ دنیا سے 100 ارب ڈالر کے فنڈ کو فعال کرنے پر بھی زور دیا، وہ آج موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کریں گے، نگران وزیراعظم جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم معاملات کو اجاگر کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں، بھارت دہائیوں سے جنوبی ایشیا میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، پاکستان توقع کرتا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی پاکستانی اور کشمیری ہیں انہیں متعلقہ حکومتیں تحفظ فراہم کریں۔ان کا کہنا تھا 2016 میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے کمانڈر کلبھوشن جادھو کو گرفتار کیا گیا، بھارتی کمانڈر نے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا، بھارت کو پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر ڈوزیئر دیا گیا، بھارت نے جون 2021 میں بھی لاہور میں دہشتگردی کی کارروائی کی۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کینیڈا میں بھارت کی طرف سے ایک سکھ کی ٹارگٹ کلنگ افسوسناک ہے۔کینیڈا کی سرزمین پر بھارت کی جانب سے ایک کینیڈین شہری کا قتل بین الاقوامی قانون اور ریاستی خود مختاری کے اقوام متحدہ کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے بھارتی خفیہ ایجنسی را جنوبی ایشیا میں اغوا اور قتل کی وارداتوں میں سرگرم رہی، پاکستان را کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ اور جاسوسی کے سلسلے کا بھی نشانہ بنا ہوا ہے۔کینیڈا میں ماورائے عدالت قتل سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی ہے،ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطے کے مرکزی فورم دونوں ممالک کے سفارت خانے ہیں، انڈس واٹر کمشنرز بھی آپس میں بات کرتے ہیں، پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم او کے باہمی رابطوں کا فورم بھی چل رہا ہے۔،انہوں نے کہا کہ ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان کے بیان کو سراہتے ہیں، ترکیے نے ہمیشہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں پاکستانی موقف کی حمایت کی، کلبھوشن جادھو کے اسٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر بھارت سے ملاقاتوں کا امکان نہیں ہے۔ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے افغانستان کی طرف سے مبارکباد کے خط کا جواب دیا، اس طرح کے خطوط معمول کے مطابق آتے ہیں اور ان کا جواب دیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا امریکا کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی اور وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے درمیان گزشتہ رات ملاقات ہوئی، ملاقات میں افغانستان میں امن و امان کی صورتحال اور باہمی تعاون پر بات ہوئی، ممتاززہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان مسجد اقصی پر اسرائیل کی حالیہ جارحیت کی مذمت کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کو کوئی اور رنگ دینا انتہائی گمراہ کن ہے ، واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کانگریس کے ارکان، امریکی حکام سے متواتر ملتے ہیں، یہ ملاقاتیں کسی بھی سفارتکار کے فرائض منصبی میں شامل ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات، دونوں کے درمیان ہوتے ہیں، آئی ایم ایف بورڈ میں بہت سے مزید شراکت دار موجود ہیں، غیرملکی ادارے کی خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے ۔ترجمان کاکہنا تھا کہ پاکستان اپنی سالمیت اور خود مختاری کا تحفظ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان سمجھتا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں ہمیشہ الزامات کی سیاست کھیلتا ہے، جس کو مسترد کرتے ہیں ۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ انٹرسیپٹ کی رپورٹ مکمل طور پر بے بنیاد ہے جب کہ پاکستان کے پاس اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت ہے۔ترجمان نے بھارت کی جانب سے اننت ناگ آ پریشن میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات پر جواب میں کہا ہے کہ پاکستان نے بارہا کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی سرگرمیوں پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہراتا ہے۔