سانحہ بلدیہ کیس،حماد صدیقی ، تقی حیدر شاہ، خرم نثار کے شناختی کارڈ، پاسپورٹ اور بینک اکانٹ بلاک کرنے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ کا مفرور ملزمان کی وطن واپسی کی کوششیں نہ کرنے پر برہمی کا اظہار
حمادصدیقی کو وطن واپسی لانے کے لیے کیا اقدامات کیے؟ عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ سے استفسار
حمادصدیقی 2017 میں ابو ظہبی چھوڑ چکا ہے، سیکرٹری داخلہ
حماد صدیقی کی آخری بار پاکستان لینڈ کرنے کی تفصیلات پیش کی جائیں،سندھ ہائیکورٹ
عدالت نے مفرور ملزم تقی حیدراور خرم نثار سے متعلق رپورٹ، پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے مفرور اور اشتہاری ملزمان کی فہرست بھی طلب کر لی
عدالت کا عدم پیشی پرسیکرٹری امورخارجہ کو شوکاز، آئندہ سماعت پرنادرا اور سیکرٹری امورخارجہ سے2 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی
کراچی(ویب نیوز)
سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ کیس میں نامزد ملزم حماد صدیقی ، تقی حیدر شاہ، خرم نثار کے پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری سمیت 3 کیسز کے مفرور ملزمان کی وطن واپسی کے معاملے کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں وفاقی سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، دوران عدالت نے مفرور ملزمان کی وطن واپسی کی کوششیں نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ دوران سماعت عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ سے سوال کیا کہ حمادصدیقی کو وطن واپسی لانے کے لیے کیا اقدامات کیے؟ اس پر سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ حمادصدیقی 2017 میں ابو ظہبی چھوڑ چکا ہے، اس پر جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ کیا حماد صدیقی کیس کا ٹرائل شروع ہونے سے پہلے ہی ابوظبی چھوڑ چکا تھا؟ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ حماد صدیقی 2013 میں پاکستان سے چلا گیا تھا۔ عدالت نے سوال کیا کہ کیا حماد صدیقی کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کیا گیا؟ اس پر سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ حماد صدیقی کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہوچکی ہے۔ عدالت نے عدالت نے حماد صدیقی، تقی حیدر شاہ، خرم نثار کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے اور بینک اکانٹس بند کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ حماد صدیقی کی آخری بار پاکستان لینڈ کرنے کی تفصیلات پیش کی جائیں۔ عدالت نے مفرور ملزم تقی حیدراور خرم نثار سے متعلق رپورٹ طلب کرلی اور ساتھ ہی پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے صوبے بھر کے مفرور اور اشتہاری ملزمان کی فہرست بھی مانگ لی۔ عدالت نے عدم پیشی پرسیکرٹری امورخارجہ کو شوکاز جاری کردیا اور آئندہ سماعت پرنادرا اور سیکرٹری امورخارجہ سے2 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی۔