لال حویلی سیل اور رجسٹری منسوخ کرنا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے،لاہور ہائیکورٹ برہم
حکم دیا تھا کوئی آرڈر پاس نہیں کرنا، تو لال حویلی سیل اور رجسٹری منسوخ کیوں کی؟، عدالت کا استفسار
کیوں نہ چیئرمین وقف متروکہ املاک کو ذاتی طور طلب کیا جائے
ہم نے قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں، ورنہ کینگرو کورٹس کہلائیں گے، ہمیں بغیر خوف و خطر فیصلے کرنے ہوں گے
میں یہ کیس کوئی بھی آرڈر پاس نہ کرنے کا حکم دینے والے جسٹس مرزا وقاص رف کو بھیج رہا ہوں، آئندہ سماعت وہ کریں گے،جسٹس جواد حسن
عدالت کا محکمہ وقف متروکہ املاک کو نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم،سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی
راولپنڈی(ویب نیوز)
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے لال حویلی کو سیل اور رجسٹری منسوخ کرنا عدالتی حکم کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس جواد حسن نے لال حویلی سیل اور رجسٹری منسوخی کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے کوئی بھی آرڈر پاس نہ کرنے کے حکم کی خلاف ورزی پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ کوئی آرڈر پاس نہیں کرنا، تو لال حویلی سیل اور رجسٹری منسوخ کیوں کی؟کیوں نہ چیئرمین وقف متروکہ املاک کو ذاتی طور طلب کیا جائے۔جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں، ورنہ کینگرو کورٹس کہلائیں گے۔ ہمیں بغیر خوف و خطر فیصلے کرنے ہوں گے۔ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی پر لال حویلی سیل اور رجسٹری منسوخ ہوئی ہے۔ جسٹس جواد حسن نے کہا کہ میں یہ کیس کوئی بھی آرڈر پاس نہ کرنے کا حکم دینے والے جسٹس مرزا وقاص رف کو بھیج رہا ہوں۔ آئندہ سماعت وہ کریں گے۔ آئندہ پیر تک معاملہ جوں کا توں رہے گا۔ بعد ازاں عدالت نے محکمہ وقف متروکہ املاک کو نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔