کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سعودی عرب اور پاکستان نے تعاون کی یادداشت پر دستخط کر دیے
جدید ٹیکنالوجی کے اختراعی مراِکز اور سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیے جائیں گے یونیورسٹیوں کی شاخیں کھلیں گئیں
ریاض(ویب نیوز)
سعودی عرب اور پاکستان نے اتوار کو ریاض میں کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کی یادداشت پر دستخط کر دیے۔دونوں ملک ایک دوسرے کے یہاں یونیورسٹیوں کی شاخیں کھولیں گے۔ جدید ٹیکنالوجی کے اختراعی مراِکز اور سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیے جائیں گے۔ مفاہمتی یادداشت پر سعودی وزیر کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینیئر عبداللہ السواحہ اور پاکستان کے نگراں وفاقی وزیر ڈاکٹرعمر سیف نے دستخط کیے۔ مفاہمتی یادداشت کے تحت دونوں ملک ڈیجیٹل اکانومی، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر جدید خطوط پر استوار کرنے، ڈیجیٹل اختراع کی حوصلہ افزائی اور ڈیجیٹل تبدیلی میں تیزی لانے کے لیے بھرپور تعاون کریں گے۔ خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فریقین ڈیجیٹل اکانومی، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کو بنانے سنوارنے، مشترکہ ٹریننگ پروگرام جدید انداز پر تیار کرنے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نیز کمیونیکیشن میں ماہر افراد تک رسائی کے لیے مشترکہ کوششوں کا دائرہ وسیع کریں گے۔ فریقین ترقی یافتہ ٹیکنالوجی کے سینٹر قائم کریں گے۔ دونوں ملک ایک دوسرے کے یہاں یونیورسٹیوں کی شاخیں کھولیں گے۔ جدید ٹیکنالوجی کے اختراعی مراِکز اور سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیے جائیں گے۔علاوہ ازیں دونوں ممالک چھوٹے و درمیانے سائز کی کمپنیوں اور نئی ابھرتی ہوئی کمپنیوں کے نظام میں تعاون بڑھائیں گے۔ الیکٹرانک صنعت، پالیسیوں، ٹیکنالوجیز، سسٹمز اور قانون سازی سے متعلق معلومات کا تبادلہ ہوگا۔ ڈیجیٹلائزیشن اور الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کے میدان میں بھی ایک دوسرے سے بھر پور تعاون کریں گے۔ سعودی عرب اور پاکستان ای گورننس، سمارٹ انفراسٹرکچر، ای ہیلتھ اور ای ایجوکیشن کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھائیں گے۔ ڈیجٹل ریسرچ، اختراع اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے استعمال میں شراکت داری مضبوط کریں گے۔ مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز، روبوٹکس، کلاڈ کمپیوٹنگ، گیمز اور بلاک چین باہمی تعاون کے اہم شعبے ہوں گے۔ پاکستان اور سعودی عرب میں کاروباری افراد و اداروں کو تکنیکی سرمایہ کاری اور وینچر کیپٹل کا دائرہ وسیع کرنے کے قابل بنانے کے لیے مشترکہ اختراعی میکنزم اور طریقہ کار تیار کرنے میں مدد فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔فریقین رابطے بڑھا کر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو ترقی دیں گے۔ بین الاقوامی ایونٹس میں شرکت کی حوصلہ افزائی کے علاوہ کلاڈ کمپیوٹنگ کے لیے انفراسٹریکچر اور ڈیٹا سینٹرز قائم کرنے میں تعاون کیا جائے گا۔ نگراں وزیر آئی ٹی و کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے ایکس ( سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ مفاہمتی یادداشت کے تحت سعودی عرب میں پاکستانی کمپنیوں کو کام کرنے، سعودی کمپنیوں کو تربیت یافہ آئی ٹی افرادی قوت فراہم کرنے، سعودی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے اور ایک سعودی ٹیک انکیوبیٹرز کے ساتھ سٹارٹ اپ ایکسچینج پروگرام شروع کرنے میں مدد ملے گی۔سٹریٹجک طور پر ہم پاکستان میں چپ ساز انڈسٹری کے لیے قریبی تعاون۔ الیکڑک گاڑیوں، لیتھیم آئن پیٹریوں اور کان کنی کی ٹیکنالوجی پر کام کریں گے۔