سائفر کیس،چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 17 اکتوبر مقرر
سائفر کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا، 17اکتوبر کو فرد جرم کے ساتھ تمام سرکاری گواہان کی طلبی ہوگی،خصوصی عدالت
پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین کی فیملی، وکلا، ذاتی معالج سے ملاقات کی اجازت کیلئے انٹرا کورٹ اپیل دائرکر دی
سنگل بینچ کے 25 ستمبر کے حکم نامے میں ترمیم کرکے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے،درخواست میں استدعا
جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیرا ؤمیں ملوث ملزمان کا ٹرائل جیل میں ہوگا، نوٹیفکیشن جاری
9مئی کو عسکری ٹاؤر،تھانہ شادمان جلا ؤگھیرا ؤمقدمات کا ٹرائل بھی جیل میں ہوگا
راولپنڈی(ویب نیوز)
اسلام آباد کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر 17 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی۔اسلام آباد کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود کے خلاف اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی ۔ اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقارنقوی، وکیل صفائی سلمان صفدر، ایف آئی اے کی ٹیم اور تفتیشی افسر چالان کی نقول کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی بھی عدالت میں پیش ہوئے،اس دوران شاہ محمود قریشی کی بیٹی اور بیٹا زین قریشی بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔سماعت کے دوران سائفرکیس میں چالان کی کاپیاں تقسیم کردی گئیں۔پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے کی مکمل نقول نہیں دے سکتے، تاہم جو ضروری نقول تھیں، وہ فراہم کردی گئی ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ سائفر کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فردجرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی جو 17 اکتوبر کو عائد کی جائے گی۔عدالت نے کہا کہ 17اکتوبر کو فرد جرم کے ساتھ تمام سرکاری گواہان کی طلبی ہوگی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت بھی 17 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کا فیصلہ چیلنج
پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ چیلنج کردیا۔پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے سنگل بینچ کا 25 ستمبر کا حکم نامہ چیلنج کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی فیملی، وکلا، ذاتی معالج سے جیل میں ملاقات کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا 25 ستمبر کا حکم نامہ چیلنج کیا گیا ہے اور سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، سپریٹنڈٹ اڈیالہ جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں موقف پیش کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 25 ستمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بہتر کلاس کی سہولیات فراہم کرنے کا بھی حکم دیا، تاہم عمران خان کی فیملی، وکلا اور معالج سے ملاقات کی استدعا پر کوئی حکم جاری نہ کیا۔درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی ملاقات کیلئے سوموار کا روز مقرر کیا گیا ہے، اور وکلا سے ملاقات کیلئے جمعرات کا روز مقرر کیا گیا ہے، لیکن جیل انتظامیہ کی جانب سے صرف ہفتے میں دو روز ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے، اور صرف 4 وکلا کو ملنے کی اجازت دی جاتی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سنگل بینچ کے 25 ستمبر کے حکم نامے میں ترمیم کرکے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیرا ؤمیں ملوث ملزمان کا ٹرائل جیل میں ہوگا، نوٹیفکیشن جاری
9مئی کو جناح ہاؤس حملہ اور جلا ؤگھیرا ؤمیں ملوث افراد کا ٹرائل جیل میں ہوگا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے جیل ٹرائل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔اعلامیے کے مطابق جناح ہاؤس حملہ سمیت 9مئی کو عسکری ٹاؤر،تھانہ شادمان جلا ؤگھیرا ؤمقدمات کا ٹرائل بھی جیل میں ہوگا۔ اسپیشل پراسکیوٹر سید فرہاد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس حملہ اور جلا ؤ گھیراؤکا ٹرائل جیل میں کیا جائے گا، چالان عدالت میں جمع ہوچکا ہے۔ جناح ہاؤس مقدمے کا ٹرائل ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔