غز ہ پر اسرائیل کے تازہ حملے میں پانچ مساجد مکمل طور پر شہید
،تین گرجا گھر بھی تباہ ہوگئے۔ غزہ میں وزارت مذہبی امور کی تصدیق
محصور غزہ میں ایندھن ختم ہو گیا انکیوبیٹرز پر کم از کم 120 نوزائیدہ بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں اقوام متحدہ
غزہ(ویب نیوز)
غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملے میں پانچ مساجد مکمل طور پر شہید،تین گرجا گھر تباہ ہوگئے غزہ میں اوقاف اور مذہبی امور کی وزارت نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ صیہونی قابض فوج نے کل رات سے اب تک پانچ مساجد کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔وزارت اوقاف نے کہا کہ غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک مکمل طور پر تباہ ہونے والی مساجد کی کل تعداد 31 ہو گئی ہے۔وزارت نے اعلان کیا کہ صہیونی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں تین گرجا گھروں کو تباہ کردیا گیا۔گذشتہ روز وزارت اوقاف نے کہا کہ قابض فوج کے میزائلوں اور بموں نے (26) مساجد کو مسمار کر کے انہیں مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
غزہ پر اسرائیلی حملے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد4651 سے تجاوز کر گئی،24 گھنٹوں میں 266 فلسطینی شہید
غزہ پر اسرائیلی حملے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد4651 سے تجاوز کر گئی ہے ۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں اس وقت تک 4651 شہری مارے جا چکے ہیں۔وزارت صحت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 266 فلسطینی صرف گذشتہ 24 گھنٹوں میں مارے گئے ہیں، جن میں 117 بچے بھی شامل ہیں۔ ادھراقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ زدہ غزہ کے ہسپتالوں میں انکیوبیٹرز پر کم از کم 120 نوزائیدہ بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں کیونکہ محصور غزہ میں ایندھن ختم ہو گیا ہے۔فلسطین وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر شروع اسرائیلی حملوں میں پہلے ہی 1,750 سے زیادہ بچے جان سے جا چکے ہیں۔یونیسیف کے ترجمان جوناتھن کریکس نے کہا ہمارے پاس اس وقت 120 نوزائیدہ بچے ہیں جو انکیوبیٹرز میں ہیں، جن میں سے مکینکل وینٹیلیشن کے ساتھ 70 نوزائیدہ بچے ہیں، اور ہم انتہائی فکر مند ہیں۔انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد کے ساتھ ساتھ طبی عملے کو بھی ہسپتالوں میں بھیجنے کی اجازت دینے کی ضرورت ہے۔آئی سی آر سی کی سارہ ڈیوس نے بی بی سی بریک فاسٹ کو بتایا کہ اس وقت جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ غزہ میں امداد کو مسلسل بھیجنا ہے۔وہ کہتی ہیں کہ صرف امداد کی ضرورت نہیں ہے بلکہ طبی عملہ اور سرجیکل ٹیمیوں کو بھی غزہ کے ہسپتالوں میں بھیجنے کی ضرورت ہے۔جیسا کہ اسرائیل نے اتفاق کیا تھا مصر اور غزہ کے درمیان سرحدی کراسنگ کل کھولی گئی تھی تاکہ امداد کے 20 ٹرکوں کو گزرنے کی اجازت دی جا سکے- لیکن سارہ ڈیوس نے کہا کہ امداد کے مسلسل بہا کی ضرورت ہے۔