ترکیہ پاکستان کے ساتھ تجارت کے موجودہ حجم کو بڑھانے کا خواہاںہے ‘ درمس بستگ
پاکستان کارپٹ ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف کی قیادت میں وفد کی ملاقات
لاہور ( ویب نیوز)
ترکیہ کے قونصل جنرل درمس بستگ کی دعوت پر پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف کی قیادت میں وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی ۔ وفد میں سینئر رہنما عبد اللطیف ملک، شاہد حسن شیخ اور میجر (ر) اختر نذیر شامل تھے ۔ ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات خصوصاً دو طرفہ تجارت کے فروغ ، پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی ترکیہ میں درآمد پر عائد بھاری ڈیوٹی اور پاکستانی برآمد کنندگان کو ویزوں کے حصول میں درپیش مشکلات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ترکیہ کے قونصل جنرل درمس بستگ نے کارپٹ ایسوسی ایشن کے وفد کاقونصلیٹ آمد پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ حقیقی معنوںمیں برادر ملک ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کے دل بھی ایک دوسرے کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔مختلف عالمی معاملات پر بھی پاکستان اورترکیہ نے ہمیشہ ایک موقف اپنایا ہے جو دونوں کے مضبوط تعلقات کی دلیل ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ترکیہ پاکستان کے ساتھ تجارت کے موجودہ حجم کو بڑھانے کا خواہاںہے اور ماضی قریب میں اس کیلئے موثر کاوشیں کی گئی ہیں۔ ترکیہ کے سرمایہ کار پاکستان میں مختلف شعبوںمیں سرمایہ کاری میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں جس سے نہ صرف دونوںممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے بلکہ اس سے پاکستان کی معیشت کوبھی ترقی ملے گی ۔پاکستان کی جانب سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے سپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے قیام کو سراہتے ہیں ۔ کارپٹ ایسوسی ایشن کے وفد نے قونصل جنرل درمس بستگ کو پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی ترکیہ کو برآمدات ،ویزوں کے حصول میں درپیش مشکلات کے خاتمے اور دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر تبادلوں میں اضافے کے حوالے سے سفارشات پیش کیں ۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے قونصلیٹ کے دورے کی دعوت دینے پر درمس بستگ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرزکی ملاقاتوںاور رابطوں سے دونوںممالک میں تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ۔جو سفارشات قونصل جنرل کو پیش کی ہیں انہیں پاکستان کی وزارت تجارت کو بھی ارسال کیا جائے گا تاکہ ان پر حکومتی سطح پر بھی پیشرفت ہو سکے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کارپٹ ایسوسی ایشن برآمدات کے فروغ کے لئے اپنی استعداد سے بڑھ کر کاوشیں کر رہی ہیں اور ہماری حکومت سے بھی اپیل ہے کہ دنیا میں پاکستان کی پہچان سمجھے جانے والے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی سرپرستی کرے جس سے نہ صرف ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ کمایا جا سکے گا بلکہ لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔اس موقع پر وفد کی جانب سے ترکیہ کے قونصل جنرل کو سوینئر بھی پیش کیا گیا جبکہ وفد کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات کو زیرغور لایا جائے گا