امریکا میں سکھ رہنما پتونت سنگھ پنوںکے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی شہری پر فرد جرم عائد
چیک ری پبلک میں گرفتار بھارتی شہری نکھل گپتا کو امریکا منتقل کرنے کی تیاریاںکی جارہی ہیں
امریکا کا بھارت سے گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش پر کارروائی کا مطالبہ
سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ولیم کے برنس نے اس سلسلے میں اگست میں بھارت کا دورہ بھی کیا تھا
قتل کی سازش سامنے آنے پر امریکا نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا تھا
مودی حکومت نے خالصتان تحریک کے رہنمائوں کو بیرون ملک خصوصا امریکا میں چن چن کر قتل کرنے کے احکامات دیئے
و اشنگٹن(ویب نیوز)
امریکہ میں خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی شہری پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ 52سالہ بھارتی شہری نکھل گپتا پر بھارت کے ایک اعلی حکومتی اہلکار کے کہنے پر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا منصوبہ بنانے کا الزام ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہری نکھل گپتا کو امریکہ کی درخواست پر جون میں چیک ری پبلک میں گرفتار کیا گیاتھااور اسے امریکا منتقل کرنے کی تیاریاںکی جارہی ہیں ۔امریکی پراسیکیوٹرنے مین ہیٹن کی فیڈرل کورٹ کو بتایا کہ نکھل گپتا نے بھارتی نژاد امریکی شہری کے قتل کی سازش کی، امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سازش کو ناکام بنایا، امریکی سر زمین پر امریکی شہریوں کے قتل کی سازش برداشت نہیں کریں گے۔پراسیکیوٹر نے عدالت کو مزید بتایا کہ امریکیوں کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کی تحقیقات اور مقدمے کیلئے تیار ہیں۔ عائد کی گئی فرد جرم میں کہاگیا ہے کہ گپتا کو ایک نامعلوم بھارتی سرکاری اہلکار نے سکھس فار جسٹس کے لیڈر اوربھارتی نژاد امریکی شہری گروپتونت سنگھ کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے بھرتی کیا تھا جو کہ ملک کی حکومت کا ایک مخر نقاد ہے۔سکھ فار جسٹس ریاست پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کی حمایت کرتا ہے۔خیال رہے کہ ایک ہفتے پہلے برطانوی اخبار نے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی بھارتی سازش ناکام بنانے کی خبر دی تھی۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے امریکا میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق مزید چونکا دینے والے انکشافات کردئیے۔ واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکا نے بھارت سے گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش پر کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔ سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ولیم کے برنس نے اس سلسلے میں اگست میں بھارت کا دورہ بھی کیا تھا۔ امریکی نیشنل انٹیلی جنسس ڈائریکٹر ایورل ہینس بھی ولیم برنس کے ہمراہ بھارت گئے تھے۔واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ قتل کی سازش سامنے آنے پر امریکا نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ رپورٹ میں مزیدکہا گیا کہ امریکا نے دوبارہ ایسا نہ کیے جانے کی بھارت سے ضمانت بھی طلب کی تھی۔ امریکی فیڈرل پراسیکیوٹرز کی جانب سے مین ہیٹن کی فیڈرل کورٹ میں اس سلسلے میں ایک بھارتی شہری نکھل گپتا پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ نکھل گپتا پر گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کیلئے ایک شخص کی خدمات لینے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں امریکی روزنامے نے اپنے رپورٹ میں کہا کہ نکھل گپتا امریکا میں نہیں، اس پر قاتل کو 15 ہزار ڈالر ایڈوانس دینے کا الزام بھی ہے۔امریکی پراسیکیوٹرز کے مطابق نکھل گپتا نے بھارتی اہلکار سمیت کئی افراد کے ساتھ مل کرگروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کی تھی۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ناکام بنائی گئی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھارت میں ستمبر میں جی 20سربراہ اجلاس کے موقع پر بھی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا تھا۔دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی فراہم کردہ معلومات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
مودی حکومت بیرون ملک سکھ رہنمائوں کے قتل میں ملوث ہے،امریکی میڈیا کا انکشاف
بھارت کی مودی حکومت کی طرف سے خالصتان تحریک کے رہنمائوں کو بیرون ملک خصوصا امریکا میں چن چن کر قتل کرنے کے احکامات دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت کے ایما پر ایک سکھ رہنما کو نیویارک اور دوسرے کو کیلیفورنیا میں قتل کیا جانا تھا اور ان کے قتل کی سازش بھارتی ایجنٹ نے کی جو سینئر فیلڈ افسر تھا اور سیکیورٹی و انٹیلی جنس پر مامور تھا۔بھارت کا مرکزی ہدف سکھ فار جسٹس تنظیم کے رہنما گورپتونت سنگھ پنوں تھے۔قتل کے احکامات دینے والا اہلکار بھارتی پولیس میں فرائض انجام دے چکا ہے اور اس نے جنگ کی تربیت بھی حاصل کی ہے۔اس بھارتی ایجنٹ کے اہم کارندے نکھل گپتا کو جمہوریہ چیک میں گرفتار کیا جا چکا ہے جو بھارت کا رہائشی ہے اور منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث رہا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق گپتا نے کرائے کے قاتل سے رابطہ کیا جو امریکی قانون نافذ کرنے والے ادارے کا خفیہ افسر تھا اور اس مبینہ کرائے کے قاتل کو بتایا گیا تھا کہ کئی اہداف کو نشانہ بنایا جانا ہے۔رپورٹس کے مطابق گورپتونت سنگھ پنوں کے قتل کے لیے 1 لاکھ ڈالرز دینے کا وعدہ کیا گیا تھا اور اس حوالے سے 15 ہزار ڈالرز کی پیشگی رقم دی گئی تھی جس کی تصویر جاری کر دی گئی ہے۔امریکی میڈیا کی رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ نکھل گپتا نے ایجنٹ کو گروپتونت سنگھ پنوں کے نیویارک میں واقع گھر کا پتہ دیااور روزانہ کی مصروفیات سے آگاہ کیا۔پنوں کے قتل کی سازش کا ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے بھی تعلق تھا، بھارتی ایجنٹ نے گاڑی میں نجر کی خون آلود لاش کی ویڈیو گپتا کو بھیجی تھی۔ بھارتی ایجنٹ نے گپتا کو یہ بھی پیغام دیا تھا کہ نجر بھی ہدف تھا اور اب پنوں کو قتل کرنے کے لیے انتظار کی ضرورت نہیں۔