غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا 57واں دن
23 لاکھ افراد کے لئے پانی، کھانے اور ایندھن کی فراہمی معطل
، مواصلاتی نظام منقطع ہے غزہ میں 50 فیصد گھر تباہ ہو گئے۔
دوحہ سے موساد کی مذاکراتی ٹیم کو اسرائیل واپس آنے کا حکم دے دیا گیا۔الجزیرہ
غزہ( ویب نیوز )
اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے، 23 لاکھ افراد کو پانی، کھانے اور ایندھن کی فراہمی معطل، مواصلاتی نظام منقطع ہے جبکہ غزہ میں 50 فیصد گھر تباہ ہو گئے۔حماس نے 7 اکتوبر کو حملے کے دوران 242 اسرائیلیوں کو یرغمال بنالیا تھا جن میں سے 4 کو انسانی بنیادوں پر رہا کردیا گیا ہے، اسرائیل نے ایک کو بازیاب کرنے کو دعوی کیا۔مغربی اتحادیوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کی مکمل حمایت کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔اسرائیلی فورسز کا الشفا ہسپتال پر دھاوا، غزہ میں 36 میں سے 22 ہسپتال غیر فعال ہیں۔ اس دوران اسرائیل اور حماس کے درمیان 21 نومبر کو 4 روزہ جنگ بندی کا معاہدہ ہواجس کے تحت اسرائیل میں قید 150 فلسطینیوں کے بدلے غزہ میں قید 50 یرغمالیوں کی رہائی اور محصور علاقے میں انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔حماس اور اسرائیل کے درمیان 24 نومبر سے 4 روزہ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 58 اسرائیلی اور 111 فلسطینی قیدی رہا کیے جا چکے جبکہ 100 امدادی ٹرک شمالی غزہ میں داخل ہوچکے ہیں۔حماس اور اسرائیل نے قطر کی ثالثی میں 4 روزہ جنگ بندی کے آخری روز جنگ بندی میں دو روزہ اور بعد ازاں ایک روز کی توسیع کی گئی۔عارضی جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد یکم دسمبر 2023 سے اسرائیل نے غزہ میں دوبارہ حملے شروع کر دیے۔اسرائیل نے مذاکرات میں کسی قسم کی پیشرفت نہ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے دوحہ میں موساد کی مذاکراتی ٹیم کو اسرائیل واپس آنے کا حکم دیا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہونے اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی ہدایت پر موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے دوحہ میں اپنی ٹیم کو اسرائیل واپس آنے کا حکم دیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ حماس نے اپنے حصے کے معاہدے کو پورا نہیں کیا، جس میں تمام بچوں اور خواتین کی رہائی ککی فہرست حماس کو بھیجی گئی تھی اور حماس نے ان کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی تھی۔انہوں نے کہا کہ موساد کے سربراہ نے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ، مصری وزیر انٹیلی جنس اور قطر کے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ثالثی کی زبردست کوششوں میں کردار ادا کیا جس کی بدولت غزہ کی پٹی سے 24 غیرملکیوں کے علاوہ 84 بچوں اور خواتین کی رہائی عمل میں آ سکی۔