یو اے ای کے تعاون سے لاہور کے تقریبا 10 علاقوں میں مصنوعی بارش کا تجربہ کامیاب
مصنوعی بارش کے لیے یو اے ای کا خصوصی طیارہ دس روز قبل آچکا تھانگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی
لاہور( ویب نیوز)
یو اے ای کے تعاون سے لاہور کے تقریبا 10 علاقوں میں مصنوعی بارش کا تجربہ کامیاب رہالاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں مصنوعی بارش کا تجربہ کامیاب رہا، لاہور کے اکثر مقامات پر بارش ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ آج صبح لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر تھا، مصنوعی بارش کے لیے پہلی فلائٹ میں 48 فلیئرز فائر کیے گئے، پاکستان میں پہلی مصنوعی بارش کردی گئی ہے ۔ مصنوعی بارش کے لیے ہمارا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا لیکن اگر اس کے لیے ہمیں پیسے خرچ بھی کرنے پڑتے تو میں بالکل بھی نہیں ہچکچاتا۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مصنوعی بارش کے لیے یوایای کا خصوصی طیارہ آج سے 11،10 روز پہلے آچکا تھا،
مجموعی طور پر یواے ای کے 2 جہاز آئے، ان کی پوری ٹیم یہاں موجود تھی۔محسن نقوی نے بتایا کہ نگران وفاقی حکومت منصوعی بارش کے تجربے پر کام کررہی تھی، لاہور کے تقریبا 10 علاقوں میں مصنوعی بارش ہوئی ہے، اب دیکھیں گے مصنوعی بارش کا کتنا اثر ہوتا ہے، ہم متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ٹیم کے شکرگزار ہیں۔ن کا کہنا تھا کہ ہمارا بنیادی مقصد یہ تھا کہ بارش ہوجائے تاکہ یہ اسموگ بیٹھ جائے کیونکہ اسموگ بیٹھتی ہے تو 5،7 دن تک اس کا اثر رہتا ہے، ہم آج رات تک اس کے مکمل نتائج دیکھنے کے بعد آگے کا فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے وضاحت دی کہ امریکا، یورپ اور دیگر ملکوں میں بھی یہی ٹیکنالوجی استعمال ہورہی ہے تو اگر اس کا کوئی نقصان ہوتا تو کسی بھی صورت وہ لوگ اسے استعمال نہیں کرتے، آج سے دو ماہ پہلے ہم بھی اور میڈیا بھی یہی کہتا تھا کہ اسموگ فصل کی باقیات کی وجہ سے ہو رہی ہے لیکن آج تو فصل کی باقیات صرف 2 سے 3 فیصد ہے مگر اسموگ اتنی ہی ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ اسموگ کے بارے میں اسٹڈی کرنا بہت ضروری ہے، یہ پتہ کرنا انتہائی اہم ہے کہ اس میں ٹریفک کا کتنا کردار ہے، اس میں بھارت سے آنے والی ہوا کتنی شامل ہے، ہم نے اس کے لیے ریسرچ ٹیم بنا دی ہے تاکہ اس کے بارے میں صحیح پتہ کرسکیں، آنے والی حکومت کے پاس اگر اچھی تحقیق موجود ہوگی تو انہیں فیصلے کرنے میں آسانی ہوگی۔