دوران حراست تین کشمیریوں کے قتل پر بھارتی فوج کے بریگیڈیئر سمیت 3 فوجی بھارتی افسران پر قتل کا مقدمہ درج
ماورائے عدالت قتل کے بعد بھارتی فوج کے ایک بریگیڈیئر سمیت 3 فوجی افسران کو ان کی ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا
تین کشمیری شہریوں محفوظ حسین (43)، محمد شوکت (27) اور شبیر احمد (32)، کو فوج کی حراست میں قتل کیا گیا تھا
جموں( ویب نیوز )
مقبوضہ پونچھ میں بھارتی فوج کی حراست میں تین مقامی شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کے بعد بھارتی فوج کے ایک بریگیڈیئر سمیت 3 فوجی افسران کو ان کی ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا ہے ۔آواز ساوتھ ایشیا کے مطابق ایک حملے میں4 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی فوج نے تین عام شہریوں کو حراست میں لیا تھا دوران حراست ان شہریوں کی موت ہوگئی ۔ ادھر بھارتی فوج کے بریگیڈیئراور تین دیگر افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیاہے۔ راشٹریہ رائفلز کے بریگیڈ کمانڈر بریگیڈیئر پدم اچاریہ اور تین دیگر فوجی افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے بھارتی اخبار کے مطابق دوران حراست مارے جانے والے تین شہری محفوظ حسین (43)، محمد شوکت (27) اور شبیر احمد (32)، کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان نوجوانوں کو فوجی حراست میں ننگا کر کے ان کے جسم پر مرچیں ڈالی گئی ہیں اور وہ زمین پر پڑے تڑپ رہے ہیں ۔ بھارتی اخبار کے مطابق فوج نے ان ویڈیوز کی اعلی سطحی اندرونی تحقیقات شروع کر دی ہیں جن میں پونچھ میں فوج کی تحویل میں تین شہریوں کو تشدد اور موت کے گھاٹ اتارتے ہوئے دکھایا گیا ہے”، مارے جانے والے تین شہری محفوظ حسین (43)، محمد شوکت (27) اور شبیر احمد (32)، سبھی بفلیاز کے ٹوپا پیر گاوں کے رہنے والے تھے، جن کی لاشیں موقع سے برآمد ہوئی ہیں، جنہیں فوج نے تحقیقات کے لیے اٹھا لیا تھا۔ . وہ ان آٹھ سے دس افراد کا حصہ تھے جنہیں ٹوپا پیر گاں سے حراست میں لیا گیا تھا، جو فوج پر حملے کی جگہ سے زیادہ دور نہیں تھا۔اس واقعہ میں مارے جانے والے تینوں شہری ایک دوسرے کے کزن ہیں۔ بھارتی اخبار کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ تینوں کے سیکورٹی گرڈ سے قریبی تعلقات تھے ۔ محفوظ کا بھائی نور احمد بارڈر سیکورٹی فورس میں ہیڈ کانسٹیبل ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق نور احمد نے اپنے بھائی کی موت پر کہا کہ "یہ وہ انعام ہے جو ہمیں قوم کے لیے کام کرنے کے لیے ملا ہے ۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اٹھائے جانے والے پانچ دیگر شہری فضل حسین (45)، اس کے بھتیجے محمد مہتاب (25) اور ذوالفقار (14) (لوئر پنگئی کے رہائشی ہیں اس کے علاوہ فاروق احمد اور محمد ارشد کو راجوری کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں فوج کی گاڑی میں بٹھایا گیا تھا لیکن انہیں ہسپتال نہیں لے جایا گیا تھا۔