پیپلز پارٹی پرانی سیاست کو دفن کردے گی ، بلاول بھٹو
ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے 10 نکاتی ایجنڈے کا اعلان
صرف پیپلزپارٹی ملک کو درپیش تمام مسائل کا مقابلہ کرسکتی ہے
ہم الیکشن کی تاریخ آگے بڑھانے اور کاغذات چھین کر بھاگنے والوں میں سے نہیں،
گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی سولہویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب
گڑھی خدا بخش ( ویب نیوز)
چیئرمین پیپلز پارٹی و سابق وفاقی وزیر بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی پرانی سیاست کو دفن کر دے گی۔ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے 10 نکات پیش کردیے۔صرف پیپلزپارٹی ملک کو درپیش تمام مسائل کا مقابلہ کرسکتی ہے،گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی سولہویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تم کتنے بھٹو مارو گے ہر گھر سے بھٹو نکلے گا، وہ سمجھتے تھے بینظیر بھٹوکو شہید کر کے غریب کی آواز کو دبادیں گے، مجھے پیپلزپارٹی کے جیالوں پر فخر ہے، کچھ قوتوں نے سوچا بینظیر بھٹو کو راستے سے ہٹا کر پیپلز پارٹی کو ختم کردیں گے، ملک کو صرف پیپلزپارٹی بچاسکتی ہے، صرف پیپلزپارٹی ملک کو درپیش تمام مسائل کا مقابلہ کرسکتی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کو صرف عوامی راج مشکل سے نکال سکتا ہے، ملک میں کوئی جماعت وفاق کو بچا سکتی ہے تو وہ پیپلزپارٹی ہے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ کسی سیاستدان یا سیاسی جماعت سے نہیں ہے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سے ہے، پیپلزپارٹی الیکشن سے ڈرتی نہیں اس کو مقابلہ سمجھتی ہے، قائد عوام نے سکھایا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، یہی سمجھنے سے ملک ترقی کریگا۔ان کا کہنا تھا کہ پرانی سیاسی جماعتیں اور سیاستدان ماضی بن چکے ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی پرانی سیاست کو دفن کردے گی، پیپلزپارٹی تقسیم، نفرت اور پرانی سیاست کاخاتمہ کرے گی، کوئی جیل سے نکلنے اور کوئی جیل سے بچنے کے لیے سیاست کررہا ہے، پاکستان اور پاکستان کے عوام مشکل میں ہیں، پیپلزپارٹی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے۔جلسے کے دوران بلاول بھٹو نے ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے 10 نکات پیش کردیے۔پانچ سال میں تنخواہوں کو دگنا کریں گے۔غریب طبقے کے لیے 300 یونٹ سولر انرجی کا انتظام کریں گے۔یکساں معیاری تعلیم کے منصوبے پیش کریں گے۔پورے پاکستان میں صحت کا مفت نظام نافذ کریں گے۔سیلاب متاثرین کو گھر بناکر دیں گے اور کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق فراہم کریں گے۔غریب عوام کو بینظیر انکم سپورٹ کے طرز پر مدد فراہم کریں گے۔کسان کارڈ کا اجرا کریں گے۔ملک بھر کے تمام مزدوروں کے لیے بینظیر انکم سپورٹ کارڈ متعارف کیا جائے گا۔نوجوانوں کو یوتھ کارڈ کے ذریعے مدد فراہم کی جائے گی۔تمام ڈویژنز میں یوتھ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری تک پیپلزپارٹی کے جیالے اپنے اختلافات بھول جائیں، پیپلزپارٹی تیاری پکڑے ، دمادم مست قلندر ہوگا،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ان میں سے نہیں جو الیکشن کی تاریخ آگے بڑھاتے ہیں اور کاغذات نامزدگی چھین کر بھاگتے ہیں اس بار بھی ہم ڈٹ کر لڑیں گے اور جتیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن لڑنا جانتے ہیں اور آج بھی تیار ہیں یہ ہمارا ہی مطالبہ تھا کہ الیکشن کرو، ہم چاہتے ہیں الیکشن ہوں تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے۔ان کا کہنا تھا کہ بقیہ سیاسی جماعتوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ آئیں اور الیکشن لڑیں، کچھ جماعتیں آج بھی کسی اور کے کندھوں پر سیاست کررہی ہیں، پرانے سیاست دان پرانی سیاست کررہے ہیں مگر ہم نفرت کی پرانی سیاست کو دفن کریں گے۔اس موقع پر انہوں نے بھوک مٹاو پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس پروگرام کے لیے ذریعے ہم غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کریں گے، ہم تین نسلوں سے غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کرتے چلے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 18 ماہ کی حکومت میں ہم نے اتحادیوں کی دہشت گردی سے نمٹا، معیشت، جمہوریت اور خارجہ امور میں دلچسپی نہیں دیکھی۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کو بچاسکتی ہے، پیپلزپارٹی نے کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بینظیر بھٹو نے 30 سال جمہوریت کے لیے جدوجہد کی، ذوالفقارعلی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا۔انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، آصف زرداری نے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، ایک ڈکٹیٹر کو نکال کر جمہوریت نے اپنا انتقام لیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام تکلیف میں ہیں، وقت آگیا ہے کہ ایک بار پھر پیپلزپارٹی کی حکومت بنائیں، ملک میں غریبوں کا راج قائم کرنا ہوگا، صرف عوامی راج پاکستان کو مشکلات سے نکال سکتا ہے، غربت اور بے روزگاری تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، ملکی مسائل کا حل قائد عوام کے منشور میں موجود ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے عوام تیر پر مہر لگا کر منہ توڑ جواب دیں گے، آج بھی کچھ لوگ کسی کے کندھے پر بیٹھ کر سیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں، شہید عوام نے کہا تھا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہمارا اور ان کا راستہ الگ ہے، پیپلزپارٹی اپنے بل بوتے پر تیر کے نشان پر لڑے گی، ہم کبھی کسی امتحان سے پیچھے نہیں بھاگے، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے سنجیدگی کی ضرورت ہے، آپس کی لڑائی چھوڑ کو حقیقی مسائل پر توجہ دینی ہوگی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرانے سیاست دان آج بھی تقسیم اور نفرت کی سیاست کررہے ہیں، ایک جیل سے نکلنے کے لیے الیکشن لڑرہا ہے تو دوسرا جیل سے بچنے کے لیے، کوئی جیل جائے یا نہیں،عوام کو اپنے مسائل کا حل چاہیئے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے عوام کو حق دلایا، خیبرپختونخوا نے دہشت گردی اور سلیکٹڈ راج کا مقابلہ کیا، پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کو سنبھالے گی، خیبرپختونخوا میں امن ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ کے عوام نے بار بار پیپلزپارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، سندھ نے ایک بار پھر بینظیر بھٹو کی جماعت کو جتوانا ہے، سندھ نے مجھے سنچری کراس کرکے جتوانا ہے، کراچی کیعوام نے بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا، کراچی میں تمام ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام نے جیالے کو اپنا میئر بنایا، کراچی کے عوام تیر پر مہر لگا کر پیپلزپارٹی کو جتوائیں گے، پہلی بار ہوگا وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی حکومت کراچی والوں کی ہوگی، جنوبی پنجاب کی پسماندگی دور کرکے دکھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو پنجاب کی سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، لاہور آپ کا ہے، پیپلزپارٹی لاہور میں بنی تھی، ذوالفقارعلی بھٹو، بینظیربھٹو نے لاہور سے الیکشن جیتا، لاہور میں سب سے مشکل سیٹ سے میں خود مقابلہ کروں گا، ہم دکھائیں گے، لاہور کا جیالہ زندہ ہے، بینظیر بھٹو کو چاہنے والے آج بھی لاہور میں موجود ہیں۔بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی لاہور میں مقابلہ کرنے اور جیتنے کے لیے تیار ہے، کیا لاہور کی قسمت میں لکھا ہے تو چوتھی بار سلیکٹڈ کو لانا ہے، لاہور، لاہور ہے اور لاہور تیار ہے، 8 فروری کو لاہور میں مخالفین کومنہ توڑ جواب دیں گے۔۔
#/S