ایف بی آر کا آئندہ وفاقی بجٹ2024-25میں 12اہم صنعتی سیکٹرز کیلئے خام مال پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی شرح پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد( ویب نیوز)
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ وفاقی بجٹ2024-25میں 12اہم صنعتی سیکٹرز کے لئے ملک کے اندر سے خریدے جانے والے اور بیرون ملک سے منگوائے جانے والے خام مال پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی شرح پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ایف بی آر نے اس ضمن میں ٹیکسٹائل ویوینگ، ٹیکسٹائل ڈائینگ اینڈ پرنٹنگ، سٹیل ملٹرز، سٹیل ری رولنگ ملز، گھی و کوکنگ آئل، کیمیکلز، سیمنٹ، لیڈ اینڈ بیٹریز، اور پیپر و پیپر بورڈ جیسی صنعتوں کو اپنے خام مال کی تفصیلات10جنوری تک ہر حال میں ایف بی آر کو فراہم کرنے کی ڈیڈ لائم مقرر کر دی ہے ،منگل کو ایف بی آر کی جانب سے جاری کئے گئے سرکلر میں ایف بی آر نے 14دسمبر2023کو یہ تفصیلات مانگی تھیں تاہم کچھ سیکترز نے رکھی گئی ڈیڈ لائن31دسمبر تک ایف بی آر کو یہ معلومات فراہم نہیں کی ہیں جن کے سبب ا نہیں ایک موقع اور دیا جا رہا ہے کہ وہ یہ تفصیلات فراہم کریں تاکہ ان خام مال اور ان صنعتوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی خدمات کی پوزیٹیو لسٹ بناکر اس کا نوٹفکیشن جاری کر دیا جائے اور جب یہ اشیا بناکر ملک سے برآمد کی جائیں تو ان پر ادا کئے گئے ٹیکس اور ڈیوٹیوں اس صنعت کو ریفنڈ کی سورت میں واپس کر دی جائیں ایف بی آر نے ان سیکٹرز کی جانب سے برآمدی مال کی تیاری کیلئے استعمال کئے جانے والی ملکی اور غیر ملکی کام مال اور ان خدمات کی فہرست جاری کی ہے اور ان صنعتوں سے کہا ہے کہ وہ ان خام مال اور خدمات میں کسی کی بھی کمی کا بیشی کروانا چاہتے ہیں تو وہ اس بارے میں اپنی حتمی رائے سے ایف بی آر کو مطلع کر دیں جس کے بعد ایف بی آر ان سیکٹرز کیلئے ان خام مال اور خدمات کی ایک مثبت فہرست پوزیٹیو لسٹ جاری کرے گا جس کی روشنی میں ان کیلئے ان کیلئے ٹیکسوں ڈیوٹیوں اور ان کے ریفنڈ کا شفاف نظام ترتیب دیا جائے گا اور ان صنعتوں کے ساتھ معاملات کو جلد از جلد شفاف انداز میں مکمل کر کے عمل میں لایا جائے گا۔۔