چیف جسٹس ، قادیانی مسئلہ پر دیے گئے فیصلہ پر نظرثانی کریں، سراج الحق

8فروری کا الیکشن قوم سے مذاق تھا، 50ارب جعلی مشق پر ضائع کیا گیا

دھاندلی کو بے نقاب کرنے کے لیے تمام آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے

امیر جماعت کی اجلاس میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس

لاہور( ویب  نیوز)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 8فروری کا الیکشن قوم سے مذاق تھا، 50ارب جعلی مشق پر ضائع کیا گیا، الیکشن کے نتیجہ میں بننے والی کمپنی زیادہ دیر نہیں چلے گی، مذاق کرنے والوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ عوام نے جن دو خاندانوں سے نجات کے لیے ووٹ دیے انھیں ہی دوبارہ مسلط کیا جا رہا ہے۔ اداروں نے غیرجانبداری کا مظاہرہ نہ کر کے قوم کے اعتماد کو مجروح کیا، ملک کی آبادی کا 65فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، موجودہ الیکشن سے ان کے جمہوریت پر اعتماد کو ٹھیس پہنچی، جماعت اسلامی سویلین بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، 26فروری کو اسلام آباد میں ”جمہوریت بچائو کانفرنس” میں سول سوسائٹی کے نمایندوں، الیکشن جائزہ پر مامور آزاد مبصرین، وکلا، صحافیوں اور دانشوروں کو مدعو کیا ہے، مشاورت سے آیندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، دھاندلی کو بے نقاب کرنے کے لیے تمام آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جے آئی یوتھ کی مرکزی کونسل کے ذمہ داران کے منصورہ میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر، ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر اور دیگر ذمہ داران بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ قادیانی مسئلہ پر دیے گئے فیصلہ پر نظرثانی کریں۔ قادیانیت کے پیروکار آئین پاکستان کو تسلیم نہیں کرتے، انھیں اقلیتوں کو ملنے والے تمام حقوق اسی صورت حاصل ہوں گے جب وہ آئین کو تسلیم کریں گے، مسئلہ قادیانیت پر چیف جسٹس کے بیان اور فیصلہ سے قوم کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، جماعت اسلامی نے 26فروری کو وکلا سے مشاورت کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلہ پر نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امید ہے کہ چیف جسٹس اس سے قبل ہی فیصلہ کو واپس لیں گے۔ انھوں نے سرگودھا سے شعبہ تعلیم سے وابستہ ابوبکر کے غیر قانونی اغوا کی مذمت کی اور ان کی فی الفور بازیابی کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص کسی غیرقانونی کام میں ملوث ہے تو اسے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، کسی کو بھی غیرقانونی طریقے سے اٹھائے جانے کے رویوں کی ہمیشہ مذمت کی ہے، مسنگ پرسن کے معاملہ پر بھی ہمیشہ آواز اٹھائی، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ قوم کی نظر میں اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی اور الیکشن کمیشن غیر جانبداری اختیار کرنے میں ناکام رہے، الیکشن نتائج میں جس طرح ہیرپھیر کر کے پہلے نمبر والے کو آخری اور آخری والے کو پہلے نمبر پر لاکھڑا کیا گیا، اس پر پوری دنیا کے آزاد میڈیا، مبصرین نے تحفظات کا اظہار کیا ہے، الیکشن پراسس کا عدالتی کمیشن کے ذریعے آزاد آڈٹ کرایا جائے، آزادانہ تحقیقات کے لیے ضروری ہے کہ چیف الیکشن کمشنر عہدے سے الگ ہوں، الیکشن کے دو روز بعد سے ہی چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، الیکشن سے قبل مطالبہ کیا تھا کہ انتخابات کے عمل کو بیوروکریسی کی بجائے عدالتی عملہ کے ذریعے مکمل کیا جائے، مطالبہ پر عمل نہیں ہوا، نتائج کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے الیکشن میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 750امیدواران کو ٹکٹس جاری کیے، جن میں سے 62فیصد نوجوان تھے، قوم نے انتخابات میں جماعت اسلامی پر بھرپور اعتماد کیا، فارم 45کے مطابق ہمیں لاکھوں افراد نے پورے پاکستان سے ووٹ دیے، انتخابات میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چرایا گیا، ۔ جماعت اسلامی کے ساتھ کراچی میں ظلم کیا، عوام کا مینڈیٹ واپس لیں گے، کسی کو عوامی حق پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ قوم نے جنھیں جتنا مینڈیٹ دیا، اسے تسلیم کیا جائے، فارم 45کے مطابق نتائج مرتب کیے جائیں۔