عام انتخابات میں ضابطہ اخلاق اہمیت کا حامل ہے،شاہیرہ شاہد
ذرائع ابلاغ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز اپنے متعلقہ رہنما اصولوں پر توجہ مرکوز کریں
وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات کا سیمینار سے خطاب
اسلام آباد(ویب نیوز)
وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات شاہیرہ شاہد نے عام انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے متعلقہ رہنما اصولوں پر توجہ مرکوز کریں تاکہ انتخابی عمل اور اس سے متعلقہ سرگرمیاں خوش اسلوبی سے انجام پائیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہارجمعرات کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کے زیراہتمام انتخابات 2024: میڈیا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کا اخلاقی طرز عمل کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کے سلسلے کے تیسرے سیمینار اور مباحثے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سے نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی، پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) ڈاکٹر طارق محمود نے بھی خطاب کیا۔پینل ڈسکشن کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں ترجمان الیکشن کمیشن سید ندیم حیدر، ماہرین تعلیم اور سینئر صحافیوں نے حصہ لیا اور ضابطہ اخلاق، میڈیا اور اکیڈمیا کے کردار پر روشنی ڈالی اور مثبت تجاویز دیں۔ سیکرٹری اطلاعات نے شرکا کا خیرمقدم کیا اور اہم موضوع پر سیمینارز کے انعقاد کے تسلسل میں تیسرے سیمینار کے کامیاب انعقاد پر پی آئی او اور پی آئی ڈی کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ سیمینار کا انعقاد خوش آئند ہے جس کے ذریعے ضابطہ اخلاق کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہا ہے، سٹیک ہولڈرز کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سلسلہ میں لاہور اور کراچی میں بھی سیمینارز کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی ہے، امید ہے تمام سٹیک ہولڈرز اس سے استفادہ کریں گے۔ سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے کہا کہ عمومی طور پر ضابطہ اخلاق کو پابندی کے تناظر میں لیا جاتا ہے.میرے خیال میں ضابطہ اخلاق وسیع تناظر میں لیا جانا چاہئے۔اس میں رہتے ہوئے جہاں رہنما اصول وضع کئے جاتے ہیں وہاں سٹیک ہولڈرز کے تحفظ کا بھی خیال رکھاجاتا ہے۔ امید ہیسیمینار میں شریک فریقین موضوع کو اسی زاویے سے زیر بحث لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس سلسلہ کا تیسرا سیمینار ہے اور تینوں سیمینارز میں بہت تفصیلی اور تعمیری گفتگو ہوئی اور مثبت تجاویز سامنے آئی ہیں جنہیں متعلقہ پلیٹ فارمز تک پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ سیمینار کے ذریعے ایک تعمیری بحث کا آغاز ہوا ہے جو ارتقا کیلئے ضروری ہے۔۔۔