Pakistan and India flag together realtions textile cloth fabric texture

کینیڈا اور امریکا کی طرح بھارتی ایجنٹس پاکستان میں بھی شہریوں کے قتل میں ملوث نکلے ،سیکریٹری خارجہ نے ثبوت پیش کردیے

بھارتی ایجنٹس نے اجرتی قاتل کی مدد سے محمد ریاض اورشاہد لطیف کو قتل کیا،سائرس سجاد

بہت سی معلومات سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر شیئر نہیں کی جاسکتی ہیں، عالمی سطح پر بھارت کا محاسبہ کیا جانا چاہیے، سیکریٹری خارجہ کی پریس کانفرنس

اسلام آباد(  ویب  نیوز)

پاکستانی سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد نے پاکستانی سرزمین میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت پیش کر دئیے ہیں۔ اسلام آباد میںسیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے جمعرات کو ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کاونٹر ٹیررازم عبد الحمید کے ہمراہ پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان میں مارائے عدالت قتل عام میں ملوث ہے جس کے تمام تر ثبوت مل گئے ہیں۔، بھارتی ایجنٹ دہشت گردی، قتل وغارت اور دیگر وارداتوں میں ملوث ہیں، ہم بھارتی ایجنٹس یوگیش کمار اور اشوک کمار کی تفصیلات جاری کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بریفنگ انتہائی اہم موضوع پر ہے جس میں آج ہم بھارت کی جانب سے پاکستان میں قتل عام پر بریفنگ دیں گے، اس بریفنگ میں 2 ایسے کیسز انتہائی اہم ہیں جن کے حوالے سے مکمل ثبوت مل گئے ہیں کہ ان دو افراد کے قتل میں بھارتی ایجنٹ ملوث ہیں۔انہوں نے بتا یا کہ 11 اکتوبر کو شاہد لطیف کو سیالکوٹ میں قتل کیا گیا جس کے قتل میں بھارتی ایجنٹ یوگیش کمار ملوث تھا جس نے پاکستانی باشندے محمد عمیر کو قتل کے لیے ہائر کیاتھا۔ محمد عمیر نے 5 پیشہ ور قاتلوں کی مدد سے شاہد لطیف کو قتل کیا اور ملک سے باہر جانے میں کامیاب ہو گیا۔سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ دوسرے پاکستان شہری محمد ریاض کو راولا کوٹ آزاد کشمیر میں میں قتل کیا گیا اور اس قتل میں بھی یوگیش کمار اور اشوک کمار ملوث تھے،جس نے قاتل محمد عبداللہ علی کو ہائیر کیا ، محمد ریاض کو بھارتی ایجنٹ نے 8 ستمبر کو قتل کیا، تفتیش کاروں نے تمام سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم یوگیش کمار اور اشوک کمار کے پاسپورٹس کی تفصیلات جاری کر رہے ہیں، یہ بھارت کی جانب سے دوسرے ممالک میں دہشت گردی کی واضح مثال ہے ، بھارت کو ان قتلوں میں پاکستان کی جانب سے باقاعدہ ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی طور پر پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی قبول نہیں کریں گے۔سائرس سجاد قاضی  نے کہا کہ بھارتی دہشت گردوں نے پاکستان میں 2 پاکستانی باشندوں کا قتل کیا، بھارتی ایجنٹوں نے اس قتل عام میں اپنے خریدے ہوے ایجنٹوں کی ہر طرح سے مکمل مدد فراہم کی، قاتلون کی خدمات سوشل میڈیا کے ذریعہ حاصل کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ 11 اکتوبر 2023 میں شاہد لطیف کو سیالکوٹ میں قتل کیا گیا، اس میں بھارتی ایجنٹ یوگیش کمار نے قاتل عمیر کی خدمات سوشل میڈیا کے ذریعے حاصل کیں جب کہ اس سے قبل بھی شاہد لطیف پر قتل کی کئی ناکام کوششیں کی گئیں، قاتل عمیر خود پاکستان آیا اور 5 رکنی ٹیم کے ہمراہ قتل کو عملی جامہ پہنایا۔انہوں نے بتایا کہ دوسرا کیس راولا کوٹ میں محمد ریاض عرف ابو قاسم کے قتل کا ہے جس میں  قاتل عبداللہ علی کو ائیرپورٹ پر گرفتار کیا گیا وہ بیرون ملک فرار ہو رہا تھا، اس کو بھارتی ایجنٹ اشوک کمار نے سوشل میڈیا سے رابطہ کیا، محمد عبداللہ علی کو بیرون ممالک سے آپریٹ ہونے والے اکاونٹس سے ادائیگیاں کی گئی۔سیکرٹری دفتر خارجہ نے بتایا کہ محمد عبداللہ علی اور ان کے ساتھیوں اور ان کے دیگر آلہ کاروں کو مختلف شہروں سے گرفتار کیا گیا۔ یوگیس کمار اور اشوک کمار کے پاسپورٹ کی تفصیلات جاری کی جا رہی ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارتی ایجنٹون کو پاکستان اور دیگر ممالک میں قتل عام پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے، پاکستان اپنی خود مختاری اور اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے۔ ان 2 لوگوں کے قتل کے بعد بھارتی سوشل میڈیا پر بہت جشن منایا گیا تھا۔عمیر اور محمد عبداللہ علی کے اعترافی بیانات ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتی ایجنٹوں نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان میں قتل کیے۔  یہ صرف ہم نہیں کہہ رہے کینیڈا اور امریکا کا بھی یہی مقف ہے۔کینیڈا میں ہوئے قتل اور پاکستان میں ہوئے  قتلوں کا طریقہ کار بالکل ایک جیسا ہی معلوم ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی ایجنٹوں کے بارے میں کچھ معلومات حساسیت کی وجہ سے شیئر نہیں کی جا سکتیں تاہم  یوگیش کمار کا تعلق راجھستان سے جبکہ اشوک کمار کا تعلق کرناٹک سے ہے۔ اس کے علاوہ اور واقعات بھی ہوئے ہیں جن کی تفصیلات بعد میں شیئر کی جائیں گی۔ ان واقعات کے بعد ہم نے نگرانی بڑھا دی ہے۔ ہم اس کو نظر انداز نہیں کر سکتے کیوں کہ بھارت ایسی مزید کاروائیاں بھی کر سکتا ہے،دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق  پاکستانی سکیورٹی اداروں نے بھارت کے دہشت گرد گروہ اور بھارتی ہینڈلرز اور سہولت کاروں جو کہ دہشت گردانہ کارروائیوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے ان کو کامیابی کے ساتھ بے نقاب کیا ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق  پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محمد ریاض اور شاہد لطیف کے ٹارگٹ کلرز کو ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں گرفتار کیا، قتل میں ملوث ٹارگٹ کلرز، ان کے ساتھیوں اور سہولت کاروں کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔دفتر خارجہ  کا کہنا ہے کہ محمد ریاض کو 8 ستمبر 2023 کو راولا کوٹ جب کہ شاہد لطیف کو 11 اکتوبر 2023 کو ڈسکہ میں ٹارگٹ کلرز  نے قتل کیا، قتل کیے جانے محمد ریاض اور شاہد طیف پرامن شہری تھے اور ان کا قصور صرف یہ تھا کہ انھوں نے کشمیر میں جاری ظلم اور  بربریت اور بھارت کے گھنانے چہرے کو بے نقاب کیا، تحقیقاتی اداروں کے پاس مستند شواہد ہیں کہ اس پوری ٹارگٹڈ کلنگ مہم میں تیسرے ملک میں موجود بھارتی شہری شامل ہیں جو کہ اس کی فنڈنگ کرنے کے ساتھ ساتھ ہدایات بھی دے رہے تھے اور مہم کو کنٹرول بھی کر رہے تھے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را ایک عالمی دہشت گرد تنظیم کا کردار ادا کر رہی ہے، اس سے قبل بھی پاکستان میں اور  بین الاقوامی سطح پر بھارتی ایجنسیوں کے ریاستی سرپرستی میں ماورائے عدالت قتل کے منصوبے بے نقاب ہو چکے ہیں، بھارت نے گزشتہ سال سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کیا، اس کے بعد بھارت نے امریکا میں مقیم سکھ رہنما گر پتونت سنگھ پنوں کے قتل کا منصوبہ بنایا جو امریکی خفیہ اداروں کی بروقت کارروائی سے بے نقاب ہوا۔یاد رہے کہ 09 ستمبر 2023 کو آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ کی ایک مسجد میں کالعدم جماعت الدعو سے وابستہ ایک سابق کارکن کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔محمد ریاض عرف ابو قاسم کشمیری صابر شہید اسٹیڈیم کے قریب واقع القدس مسجد میں فجر کی نماز ادا کر رہے تھا کہ حملہ آوروں نے ان پر چار گولیاں چلائیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔انہیں میرپور ضلع کے شہر چکسواری میں سپرد خاک کیا گیا جہاں وہ اپنے خاندان کے 10 افراد کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھے۔جبکہ 11 اکتوبر کو نماز فجر کے دوران ڈسکہ کی مسجد میں ٹارگٹڈ حملے میں ایک نمازی، کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا مذہبی کارکن شاہد لطیف اور ان کا سیکیورٹی گارڈ مارا گیا تھا۔مقتول کارکن مولانا شاہد لطیف کے سیکیورٹی گارڈ ذوالفقار علی نے بتایا تھا کہ 6 نامعلوم افراد موٹر سائیکلوں پر منڈیکے گورایا چوک میں واقع نوری مدینہ مسجد پہنچے جن میں سے تین نماز میں شامل ہوگئے۔انہوں نے کہا تھا کہ بعد ازاں گولیوں کی آوازیں سنی گئیں اور چند ہی لمحات میں حملہ آور جائے وقوع سے فرار ہوگئے، مسلح ملزمان نے مجھ پر بھی گولی چلائی لیکن میں محفوظ رہا، ۔۔۔

#/S