امریکہ کی مدد سے اسرائیل کا غزہ کی پٹی میں بفر زون بنانے کا منصوبہ شروع
ممکنہ بفر زون میں تقریبا 2,850 عمارتیں مسمار ہو سکتی ہیں۔ ماہرین کا اندازہ
دوحہ (ویب نیوز)
اسرائیل نے امریکہ کی مدد سے غزہ کی پٹی میں بفر زون بنانے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے ۔ العربیہ کے مطابق پٹی کے جنوبی حصے کی طرف، تصور کیے گئے بفر زون میں زیادہ تر زمین زرعی زمین ہے جو غزہ کی پٹی پر تعمیر کی گئی بڑی سرحدی دیوار سے ملحق ہے۔ مگر یہاں سے خربت خزاعہ کے قصبے کے قریب جہاں سرحد شمال مغرب کی طرف مڑتی ہے، کہانی مختلف ہے۔پلینیٹ لیبز پی بی سی کی سیٹلائٹ تصاویر میں ان علاقوں میں ناقابل بیان تباہی دکھائی گئی ہے۔ تقریبا 6 مربع کلومیٹر (2.3 مربع میل) کے علاقے میں عمارتیں بلڈوز کی گئیں۔صرف 4 کلومیٹر (2.5 میل) شمال میں، ممکنہ بفر زون کے ساتھ کھیتوں کو کچرے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ شمال میں، جہاں غزہ کی پٹی کے وسط میں مغازی مہاجر کیمپ واقع ہے، تباہی کے مناظر کچھ مختلف نہیں ہیں۔غزہ شہر کے جنوب مشرق میں مکمل طور پر تباہ شدہ علاقے بھی ہیں۔اس کے علاوہ، متعدد ماہرین نے اندازہ ظاہر کیا ہے کہ اس ممکنہ بفر زون میں تقریبا 2,850 عمارتیں مسمار ہو سکتی ہیں، جب کہ ان میں سے 1,100 کو اسرائیلی چھاپوں سے پہلے ہی نقصان پہنچا تھا۔دوسری جانب، غزہ کی عمارتوں میں سے کم از کم نصف، یا تقریبا 143,900 عمارتوں کو، جنگ کے دوران خاص طور پر غزہ شہر کے آس پاس، اسرائیلی زمینی حملے کے پہلے مرحلے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان میں سے بعض کو جزوی نقصان پہنچا، بعض تباہ ہوچکی ہیں۔سیٹلائٹ سے حاصل کی گئی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کی اسرائیل کے ساتھ سرحد پر تقریبا ایک کلومیٹر جگہ پر تازہ ترین مسماری کی کارروائی کی ہے۔ جس سے ان زمینوں کی چیر پھاڑ اور ٹکڑے ٹکڑے کرنیکی کوششوں میں اضافہ ہوتا ہے جن پر فلسطینی اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔