لاہورہائیکورٹ، 20 حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر سماعت آج (پیر کو) ہوگی

این اے 15 مانسہرہ سے نواز شریف کو شکست ،الیکشن کمیشن نے آراو کو حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا

آزاد امیدوار اشتیاق چوہدری نے سربراہ مسلم لیگ (ن)نواز شریف کی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھی ہے۔

الیکشن کمیشن نے آر او کو این اے 47 اور48 اسلام آباد کے حتمی نوٹیفکیشن سے روک دیا

ہمیں این اے 15مانسہرہ کے 125 پولنگ سٹیشنز کے فارم 45 نہیں ملے، کالا ڈھاکہ کا علاقہ انتہائی پسماندہ اور برفباری والا ہے، وکیل نواز شریف

پریزائیڈنگ افسران نے پولنگ ایجنٹس کو نکال دیا تھا، اس حلقے میں الیکشن شفاف نہیں ہوئے، فارم 45 کے بغیر فارم 47 جاری نہیں ہوسکتا،دلائل

اسلام آباد(ویب  نیوز)

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 مانسہرہ سے نواز شریف کی شکست پر الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسر کو حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روک دیا۔چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4رکنی بنچ نے نتائج کی مبینہ تبدیلی پر سماعت کی۔دوران سماعت وکیل نواز شریف نے کہا کہ ہمیں این اے 15مانسہرہ کے 125 پولنگ سٹیشنز کے فارم 45 نہیں ملے، کالا ڈھاکہ کا علاقہ انتہائی پسماندہ اور برفباری والا ہے۔وکیل نواز شریف نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسران نے پولنگ ایجنٹس کو نکال دیا تھا، شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور اس حلقے میں الیکشن شفاف نہیں ہوئے، فارم 45 کے بغیر فارم 47 جاری نہیں ہوسکتا۔ممبر کے پی نے کہا کہ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں کہ الیکشن شفاف نہیں ہوا؟وکیل نے کہا کہ اس حلقے کا الیکشن شفاف نہیں ہوا، انہوں نے استدعا کی کہ این اے 15مانسہرہ کا حتمی نوٹیفکیشن روکا جائے کیونکہ ریٹرننگ افسر این اے 15مانسہرہ کا جاری فارم 47 درست نہیں ہے۔دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا، بعدازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسر کو حلقہ این اے 15 مانسہرہ کے حتمی نتیجے سے روک دیا۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن( ر) صفدر کا کہنا تھا کہ مانسہرہ سے نواز شریف کامیاب ہوئے اس لیے ریٹرننگ افسر کا فارم 47 درست نہیں۔کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ 45 حلقوں میں نتائج تبدیل کرنے کا دعوی کرنے والوں نے 35 پنکچر کا الزام بھی لگایا تھا، الزام سے کچھ نہیں ہوتا نتائج کی تبدیلی ثابت کریں۔واضح رہے کہ فارم 47 کے مطابق این اے 15 مانسہرہ سے نواز شریف کو شکست ہوئی تھی جبکہ آزاد امیدوار گستاسب خان کامیاب ہوئے تھے۔

الیکشن کمیشن نے آر او کو این اے 47 اور48 اسلام آباد کے حتمی نوٹیفکیشن سے روک دیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ریٹرننگ افسر کو اسلام آباد کے حلقے این 47 اور 48 کے حتمی نوٹیفکیشن سے روک دیا،الیکشن کمیشن نے آزاد امیدوار راجہ خرم نواز کو نوٹس جاری کر دیا۔ الیکشن کمیشن میں مطابق این اے47 اور 48 میں نتائج میں دھاندلی کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی، الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے آر اوکو این 47 اور48 کے حتمی نوٹیفکیشن سے روک دیا۔واضح رہے کہ این اے 47 اور 48 کا آر او کا فیصلہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوارں علی بخاری اور شعیب شاہین نے چیلنج کیا تھا۔این اے 48 سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی بخاری نے کہا کہ تمام فارم 45 موجود ہیں، ہمیں دھاندلی سے ہرایا گیا، 53ہزار کی لیڈ سے جیت رہے تھے، دھاندلی ہوئی۔واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تینوں قومی اسمبلی کے حلقوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آگئے ہیں جن کے مطابق دو حلقوں میں مسلم لیگ (ن )اور ایک حلقہ میں آزاد امیدوار راجہ خرم شہزاد نے میدان مار لیا ہے۔

عام انتخابات کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں 20 حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواستیں آج (پیر کو) سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں ۔ لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جاری کاز لسٹ کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی مذکورہ درخواستوں پر سماعت کریں گے۔ این اے 130 لاہور سے آزاد امیدوار اشتیاق چوہدری نے سربراہ مسلم لیگ (ن)نواز شریف کی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھی ہے۔ لاہور کے حلقہ این اے 119سے آزاد امیدوار شہزاد فاروق نے مسلم لیگ (ن)کی چیف آرگنائزر مریم نوازکی کامیابی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہواہے۔ این اے 71 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار نے رہنما مسلم لیگ (ن)خواجہ آصف کی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کی ہے، درخواست میں استدعا کی کہ عدالت دوبارہ گنتی کا حکم دے اور فارم 47 کا نتیجہ کالعدم قرار دے۔ این اے 148 ملتان سے آزاد امیدوار بیرسٹر تیمور الطاف نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی چیلنج کرتے ہوئے آر او کو دوبارہ گنتی کی درخواست دی ہوئی ۔ این اے 118 سے آزاد امیدوار عالیہ حمزہ کے خاوند نے رہنما مسلم لیگ (ن)حمزہ شہباز کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے، حمزہ شہباز اور عالیہ حمزہ کے ووٹوں میں 5 ہزار 157 کا فرق ہے۔ این اے 127 لاہور سے آزاد امیدوار ظہیر عباس نے مسلم لیگ (ن)کے عطا تارڑ کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ این اے 55 راولپنڈی کے نتائج اور فارم 47 امیدوار راجہ بشارت نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردئیے ہیں، درخواست میں کہا گیا کہ امیدواروں کے پاس موجود فارم 45 کے مطابق راجہ بشارت جیتے۔ این اے 117 لاہور سے آزاد امیدوار علی اعجاز بٹر نے استحکام پاکستان پارٹی(آئی پی پی)کے عبدالعلیم خان کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 46 سیالکوٹ سے عمر ڈار کی اہلیہ روبہ عمر نے ن لیگ کے فیصل اکرم کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

#/S