تحریک انصاف کو آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی سیاسی قیمت اد کرنا پڑے گی :نگران وزیراعظم
انتخابی مسائل کے حل کیلئے متعلقہ فورم موجود ہیں، اس خط کا کوئی اثر نہیں ہوگا: انوار الحق کاکڑ
آئی ایم ایف 2 ہفتوں کے اندر قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 30 فیصد نشستوں کا آڈٹ یقینی بنائے،خط کے مندرجات
اسلام آباد( ویب نیوز)
نگران وزیراعظم انوا ر الحق کاکڑ نے عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کے عمل کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی سیاسی قیمت اد کرنا پڑے گی،ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ بہت ہی گری ہوئی حرکت ہے ، انتخابی مسائل کے حل کیلئے متعلقہ فورم موجود ہیں، اس خط کا کوئی اثر نہیں ہوگا، تحریک انصاف کو اس کی سیاسی قیمت ادا کرنا پڑیگی۔ تحریک انصاف کی جانب سے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کے میڈیا میں منظر عام پر آنے والے مندرجات کے مطابق خط میں کہا گیاہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے گڈ گورننس سے متعلق شرائط رکھے،پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے دیگر شرائط سامنے رکھے، جائز نمائندگی نہ رکھنے والے نمائندوں کے پاس حکومت کا اخلاقی جواز نہیں۔خط کے متن میں کہا گیاہے کہ آئی ایم ایف 2 ہفتوں کے اندر قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 30 فیصد نشستوں کا آڈٹ یقینی بنائے،پاکستان کے عوام کے بہترین مفاد میں صرف ایک منتخب حکومت کے ذریعے ہی مذاکرات کیے جا سکتے ہیں، آئی ایم ایف کو یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ آیا ممبر مناسب پالیسیاں بنانے اور ان پر عمل درآمد کرنے کے قابل ہیں۔خط میں کہا گیاہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے یہ کردار پاکستان کے عوام کے لیے ایک عظیم خدمت ہوگی، صرف پی ٹی آئی نہیں دیگر جماعتیں اور عالمی ادارے الیکشن فراڈ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں، آئی ایم ایف کے اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے کسی کو اختیارات کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جائے ،آئی ایم ایف گڈ گورننس، شفافیت اور قانون کی حکمرانی کو اہمیت دیتا ہے، 2023 میں بانی پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف نمائندوں کے درمیان بات چیت ہوئی،پی ٹی آئی نے ملک میں آزادانہ،منصفانہ انتخابات کی شرط کی حمایت پر اتفاق کیا تھا، پاکستان میں انتخابات کے انعقاد پر 180ملین ڈالر اخراجات آئے، انتخابات میں ووٹوں کی گنتی میں وسیع پیمانے پر مداخلت اور فراڈ کیا گیا، امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے دھاندلی کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا،پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے ترجمان روف حسن نے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کو خط لکھا ہے جس کے متن کے مطابق یہ خط بانی پی ٹی آئی کی ہدایت اور ان کی طرف سے آئی ایم ایف کو بھیجا جارہا ہے۔خط کے متن کے مطابق ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ آئی ایم ایف تحقیقاتی ادارے کا کام کرے، فافن اور پتن نے عام انتخابات کے آڈٹ کا طریقہ کار بتا دیا ہے، ان کے دیے گئے طریقہ کار میں کچھ تبدیلیاں کرکے اطلاق کیا جائے، آئی ایم ایف کی مالی امداد پاکستانی عوام پر بوجھ بڑھائے گی۔