کورکمیٹی  تحریک انصاف کا پرامن سیاسی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا فیصلہ

پنجاب میں بھی ورکرز کنونشن کے انعقاد کی منظوری

انتخابات کیلئے فنڈز کے عدم اجرا کے معاملے پر شدید تشویش کا اظہا ر

عدلیہ کی بجائے ریٹرننگ افسران انتطامیہ سے لینے کیخلاف بھی شدید ردعمل

الیکشن کمیشن فوری طور پر انتظامی افسران کی بطور آر اوز تقرری کا فیصلہ واپس لے اعلامیہ

اسلام آباد (ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی  نے ملک بھر میں پرامن سیاسی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی ورکرز کنونشن کے انعقاد کی منظوری دے دی، انتخابات کیلئے فنڈز کے عدم اجرا کے معاملے پر شدید تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے عدلیہ کی بجائے ریٹرننگ افسران انتطامیہ سے لینے کیخلاف بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر انتظامی افسران کی بطور آر اوز تقرری کا فیصلہ واپس لے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ   بلامقابلہ انتخاب پر نومنتخب چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان سمیت تمام ذمہ داران کو مبارکباد دی ہے ۔ مکمل حمایت و تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے  نیک تمناؤں اور خواہشات کا اظہار کیا  گیا ہے ۔  بانی چیئرمین عمران خان نے جماعت کے ایک قابل اور وفاشعار کارکن کو نامزد کرکے ملک میں دہائیوں سے جاری موروثی سیاست پر کاری ضرب لگائی ہے۔کورکمیٹی پہلے ہی تاحیات چیئرمین کا منصب بانی چیئرمین عمران خان کیلئے مختص کر چکی ہے، تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے  ملک بھر میں پرامن سیاسی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی ورکرز کنونشن کے انعقاد کی منظوری دے دی گئی۔ پنجاب بھر میں ورکرز کنونشن کے انعقاد کا سلسلہ جلد شروع کرنے کیلئے تنظیمی ذمہ داران کو منصوبہ بندی و تیاریوں کی ہدایات جاری کرتے ہوئے  انتخابات کیلئے فنڈز کے عدم اجرا کے معاملے پر شدید تشویش کا اظہارکیا گیا ہے ۔ نگران حکومت سے عام انتخابات کے انعقاد کیلئے بغیر پس و پیش فوری فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ  کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے حوالے سے نگران حکومت کے حقیقی عزائم و اہداف سے پوری قوم آگاہ ہے۔مالیات کی عدم دستیابی/فراہمی یا کسی بھی قسم کی غیرآئینی و غیر قانونی حیلہ سازی سے انتخابات کے طے شدہ تاریخ پر انعقاد کی راہ میں رکاوٹ قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ کورکمیٹی نے عدلیہ کی بجائے ریٹرننگ افسران انتطامیہ سے لینے کیخلاف بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ واضح کیا گیا ہے کہ  عدلیہ کی بجائے انتخابات کے انعقاد کیلئے انتظامی افسران کی خدمات لینے کا فیصلہ ہر لحاظ سے انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ ہے،انتخابات کی شفافیت متاثر کرنے کی کوئی بھی دانستہ یا نادانستہ کوشش ملکی مفاد اور جمہوریت پر مجرمانہ حملہ ہوگا، قوم ایسی کسی بھی کوشش  کو قبول کرے گی نہ انتظامی افسران کے ذریعے انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت دے گی، کورکمیٹی تحریک انصاف  نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر انتظامی افسران کی بطور آر اوز تقرری کا فیصلہ واپس لے اور غیرجانبدار عدالتی افسران کو انتخابات کے انعقاد کی ذمہ داری سونپے۔ عدالتی حکم کے باوجود قومی و بین الاقوامی میڈیا کو جیل میں پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کے ٹرائل تک آزادانہ رسائی نہ دینے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ  ملکی و غیرملکی میڈیا نمائندگان، آزاد مبصرین یا عوام کی مقدمے کی کارروائی تک رسائی روک دیے جانے سے اوپن ٹرائل کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہتی ،سرکار عدالتی حکم ہوا میں اڑانے کی روش ترک کرے اور آئندہ سماعت پر ملکی و غیرملکی میڈیا کے نمائندوں کو بلاروک ٹوک مقدمے کی کارروائی تک رسائی دے۔