تحریک انصاف کا توشہ خانہ فیصلہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبہ لگایا گیا

ہمایوں دلاور کا فیصلہ لندن پلان کے تحت لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے شرمناک اہداف کے حصول کی مایوس کن کوشش ہے

بد ترین ریاستی جبر کے سامنے سرنگوں نہیں ہوں گے، ترجمان پی ٹی آئی

چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق فیصلہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے،شاہ محمود قریشی

پی ٹی آئی چیئرمین کو جیل میں ڈالنا تھا، پہلے غیر قانونی گرفتاری پر فوری رہائی ممکن ہوگئی تھی،فرخ حبیب

اسلام آباد(ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ اعلی عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبہ لگایا گیا۔ تاریخ کے اس بدترین ٹرائل میں ایک متعصب اور اخلاقی ساکھ سے محروم جج کے ہاتھوں انصاف کے قتل کی کوشش کی گئی اور تعصب کی سیاہ پٹیاں آنکھوں پر باندھ کر ٹرائل چلانے والے جج نے مقدمے کے حقائق کو مخصوص ایجنڈے کی بھینٹ چڑھایا۔ترجمان نے مزید کہا کہ سیشن عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام اور انجینئرنگ کی بدترین مثال ہے۔ ناقص، مضحکہ خیز اور ٹھوس قانونی بنیادوں سے محروم فیصلے کے ذریعے جمہور اور جمہوریت کیخلاف شرمناک یلغار کی گئی ہے۔ہمایوں دلاور کا فیصلہ لندن پلان کے تحت لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے شرمناک اہداف کے حصول کی مایوس کن کوشش ہے۔قوم کے مقبول اور معتبر ترین سیاسی قائد کیخلاف سازش اور انتقام کی ایسی بھونڈی کوشش قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ فسطائیت کو میسر عدالتی پناہ اور بدترین ریاستی جبر کے سامنے ہرگز سرنگوں نہیں ہوں گے اور فیصلے کو اعلی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق فیصلہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے، عدالت نے کیس کا فیصلہ بعد میں سنایا لیکن پولیس زمان پارک میں پہلے ہی پہنچ گئی۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہائیکورٹ کی جانب سے توشہ خانہ یس دوبارہ اسی عدالت کو بھیجنا انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے، سیشن عدالت نے کیس کا فیصلہ بعد میں سنایا لیکن پولیس زمان پارک میں پہلے ہی پہنچ گئی۔ پولیس کے پاس غائبانہ علم کیسے آگیا۔شاہ محمود قریشی نے توشہ خانہ عدالتی فیصلے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حیران کن بات ہے، معاملہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے۔پی ٹی آئی وائس چیئرمین نے سوال اٹھایا کہ کیا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے، عدالت کو اتنی کیا جلدی تھی ساڑھے بارہ بجے ہی فیصلہ سنانا تھا، ٹائمنگ سوچنے کی بات ہے۔انہوں نے عدالتی فیصلے پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ عمران خان کو سزا سنائے جانے کے معاملے پر کڑی سے کڑی ملتی ہوئی دکھائی تو نہیں دے رہی۔ پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا ٹوئٹ میں کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو جیل میں ڈالنا تھا، پہلے غیر قانونی گرفتاری پر فوری رہائی ممکن ہوگئی تھی، اس بار سزا دلوا کر جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔