موجودہ پارلیمینٹ کو عوام نہیں اسٹیبلشمنٹ کا نمائندہ زیادہ سمجھتے ہیں، مولانا فضل الرحمان
جس پارلیمان کا نتیجہ اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہووہاں صدر وزیراعظم کے انتخاب میں حصہ لینا ہماری پالیسی نہیں
سربراہ جے یو آئی کا آئندہ اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان
اسلام آباد (صباح نیوز)جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایوان کو عوام کا نمائندہ کم، اسٹیبلشمنٹ کا زیادہ نمائندہ سمجھتے ہیں ایسی پارلیمان جس کا نتیجہ عوام کے ہاتھ میں نہ ہو بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہو اس کی کاروائی میں حصہ لینا ہماری پالیسی نہیں انھوں نے آئندہ اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کردیا اسمبلی مدت پوری کرتے دکھائی نہیں دیتی۔جمعرات کو پارلیمینٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جے یو آئی سربراہ نے صدر وزیراعظم اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیر اعظم کے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا بھی اعلان کردیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ رات کو وفد آیا تھا. مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما شامل تھے۔رات کو سب سے اچھی گفتگو ہوئی. ہماری آپس میں بے تکلفی ہے تاہم جے یو آئی کی پالیسی ہے کہ ہم ایوان میں ووٹ کسی کو نہیں دیں گے. اپوزیشن میں بیٹھیں گے ۔جے یو آئی پارلیمنٹ کی اگلی کسی کارروائی میں حصہ نہیں لے گی جس پارلمنٹ کا نتیجہ عوام کے ہاتھ میں نہ ہو، بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہوہمارا کوئی حق نہیں ہے کہ ہم اس پارلیمنٹ کا حصہ ہوں۔انھوں نے کہا کہ ہم اس پارلیمینٹ کو عوام کا نمائندہ کم اور اسٹیبلشمنٹ کا نمائندہ زیادہ سمجھتے ہیں۔ جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسمبلی پانچ سال پورے کرتی نظر نہیں آتی۔اس سوال کہ اسمبلی آ کر کیسا لگا پر فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ یہ اسمبلی تو نہیں، کوئی اور چیز ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا نے کہا کہ اگر یہی عالم رہا تو اسمبلی مدت پوری نہیں کرے گی۔بعدازاں ان سے استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان، بی اے پی کے صدر خالد مگسی، مرزا محمد آفریدی نے ملاقات کی ۔ ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔