خفیہ سازش کے ذریعے معاشی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں، شہباز شریف
خیبر پختونخوا اپنا صوبہ ہے، کوشش ہوگی مل کر ساتھ چلیں،
صدارت کے لئے جو ووٹ نہ دے اس کے پاس بھی جانا چاہیے،وزیر اعظم کا اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب
آصف زرداری دوسری مرتبہ منتخب ہونے والے پہلے سویلین صدر ہوں گے۔ بلاول بھٹو کا اجلاس سے خطاب
اسلام آباد ( ویب نیوز)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو ہمالیہ نما ہوشربا چیلنجوں کا سامنا ہے اور ایک خفیہ سازش کے ذریعے مغربی مفاد میں مل کر ہماری معاشی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں۔اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وفاق میں ایک اتحادی حکومت دوبارہ معرض وجود میں آئی ہے اور صوبوں میں پیپلز پارٹی سندھ، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) ور بلوچستان میں وفاق کی طرز پر ایک مخلوط حکومت معرض وجود میں آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عوام کا فیصلہ تھا جس کا ہم سب کو احترام کرنا ہے جنہوں نے جس طریقے سے مختلف جماعتوں کو یہ مینڈیٹ دیا ہے تو پوری دنیا ہمیں باریک بینی سے ہمیں دیکھ رہی ہے کہ ان جماعتوں میں کتنی صلاحیت ہے کہ یہ اس مینڈیٹ کے اندر رہتے ہوئے کس طرح عوام کے مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان تمام نے زعما نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا مجھے دوبارہ وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا لیکن ہمیں اللہ تعالی سے ملک کو درپیش ہمالیہ نما چیلنجوں کے لیے دعا کرنی ہے اور پچھلے چار دنوں میں معاشی چیلنجوں پر لگاتار کئی گھنٹوں تک اجلاس کی صدارت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہوشربا چیلنجز ہیں اور ہمارا گیس اور بجلی کا گردشی قرضہ مجموعی طور پر 50 کھرب ہے، پی آئی اے کا قرضہ 825 ارب روپے ہے، بجلی کی چوری سالانہ 500ارب روپے ہے اور اسی سے اندازہ ہو جائے گا کہ صورتحال کتنی گمبھیر ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہمسایہ ملک کے مقابلے میں ہماری جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس وصولی کی شرح بہت کم 9.8 ہے اور وہ ہم سے کہیں آگے ہیں، اسی طرح جی ڈی پی کے مقابلے میں سرمایہ کاری بھی کم ہے۔انہوں نے کہا کہ جو ادارے بھی خسارے میں ہیں، ان کی وجہ سے ہمیں سال کے کئی سو ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور اس نقصان کو قرض لے کر پورا کررہے ہیں، میں میاں صاحب سے عرض کروں گا کہ کیا ہم نے اسی طریقے سے ادارے چلانے ہیں؟، تو ہمیں اس حوالے سے دانشمندی سے فیصلے کرنا ہوں گے۔ان کا کہناتھا کہ اس وقت 1700ارب کے محصولات پر مختلف عدالتوں میں مختلف حیلوں بہانوں سے حکم امتناع ہے، یہ مجموعی طور پر ہماری حالت زار ہے، ایک خفیہ سازش ہے اور پوری طرح مغربی مفاد ہے جس میں مل کر ہماری معاشی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں لہذا ہم کو مل کر اس کشتی کو پار لگانا ہے اور اگر یہ نا ہچکولے کھاتی رہی تو تاریخ ہمیں اور ہماری نسلوں کو معاف نہیں کرے گی۔وزیر اعظم نے کہاکہ وہ وقت چلا گیا کہ جب ہم برادر ملک جاتے تھے تو وہ کہتے تھے کہ چلیں آپ قرض لے لیں، اب ہمیں انہیں بینک کی فزیبلیٹی دینی پڑے گی، انہیں پروپوزل دینے پڑیں گے تو کیا ہم نے اس کے لیے تیاری کی ہے، اس حوالے سے بڑا سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں انہیں مینڈیٹ ملا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ہاتھ کھینچ لیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو مینڈیٹ ملا ہے تو ہم ان کے ساتھ مل کر پوری کوشش کریں گے، یہ پاکستان چار اکائیوں کا نام ہے اور یہ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری صدر مملکت کے عہدے کے لیے ہمارے امیدوار ہیں اور 9 تاریخ کو وفاق میں قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبوں میں صوبائی اسمبلیاں انتخاب کریں گی، ہماری صوبوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں واضح اکثریت ہے۔، اکثریت کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ووٹ نہیں مانگیں گے، جو ووٹ نہ دے اس کے پاس بھی جانا چاہیے، درخواست ہے مل کر اس مہم کو کامیاب کرائیں،دل گواہی دیتا ہے جب آصف زرداری صدر بنیں گے تو مقاصدکے حصول کیلئے ہم آہنگی ہوگی۔
آئن اسٹائن کی طرح شہباز شریف بھی چیلنجزسے نہیں ڈریں گے: آصف زرداری
پیپلز پارٹی کے رہنما اور حکومتی اتحاد کے نامزد امیدوار برائے صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ مشکل ضرور ہے، لیکن ناممکن کچھ بھی نہیں، ہم پاکستان کوبنائیں گے، آئن اسٹائن چیلنجز سے نہیں ڈرا، شہباز شریف بھی مشکل چیلنجز سے نہیں ڈریں گے تاریخ نے تسلیم کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل تھا۔اسلام آباد میں وزیراعظم کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے سربراہان، سینیٹرز اور ارکان اسمبلی کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ٹھیک کہا کہ واقعی چیلنجز مشکل ہیں، ہم شہباز شریف کے پیچھے کھڑے ہوں گے، ناممکن کچھ بھی نہیں، ہم پاکستان کو بنائیں گے۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ایگلری کلچر بنیادی مسئلہ ہے، اسے ٹھیک کریں اور ڈیمز بنائیں ، ہم چین کے لیے فورس ملٹی پلائر بن جائیں، پورا بلوچستان خالی پڑا ہے، صرف پانی لاناہے، مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں، محنت کریں گے، کام کریں گے اور آپ دوستوں کی مدد سے پاکستان کو بنائیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان کی زمینوں میں اتنا زور ہے کہ بھاری اناج پیدا کرسکیں۔چکیاں اتنا اناج دیں گی ہر غریب کھاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کاریفرنس دیا توکوئی نہیں سمجھتا تھا کیا ہوسکتا ہے یا کیاہوگا، میں سمجھ رہا تھا کہ کیا ہوسکتا ہے، آپ نے دیکھا تاریخ نے پلٹا کھایا، تاریخ مانی ذوالفقار علی بھٹو کا جوڈیشل مرڈر تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری دوسری مرتبہ منتخب ہونے والے پہلے سویلین صدر ہوں گے،پارلیمنٹ کو اختیارات کی واپسی کا اعزاز بھی آصف زرداری کو حاصل ہوا، امید ہے آصف زرداری بطور صدر مملکت وفاق کو مضبوط کریں گے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے 18ویں ترمیم کرکے صدر پاکستان کے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے تھے، پاکستان کے نظام میں کوئی بھی اپنا اختیار نہیں دیتا، تاریخ آصف زرداری کویاد رکھیگی۔