پوری قوم متحد ہو کر اور اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر یکجان قوم بن کر ملک ِپاکستان کی ترقی کیلئے کام کریں،  عارف علوی، شہبازشریف

ہماری قوم اور پوری امتِ مسلمہ کو جن چیلنجوں اور آزمائشوں کا سامنا ہے، اس میں ہمیں امام حسین کی فربانی سے سبق حاصل کرنا چاہیے

صدر وزیر اعظم کے  یوم عاشورہ  10 محرم الحرام  1445ھ  کے  موقع  پرپیغامات

اسلام آباد(ویب  نیوز)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی ہے وہ متحد ہو کر اور اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر یکجان قوم بن کر ملک ِپاکستان کی ترقی کیلئے کام کریں۔  یوم عاشورہ  10 محرم الحرام  1445ھ  کے  موقع  پر  قوم  کے  نام  اپنے الگ الگ  پیغامات میں صدر اور وزیر اعظم نے کہاکہ  ہماری قوم اور پوری امتِ مسلمہ کو جن چیلنجوں اور آزمائشوں کا سامنا ہے، اس میں ہمیں امام حسین کی فربانی سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ عاشورہ  کا مقدس دن اسلامی تاریخ میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔اس دن کربلا کے میدان میں حق وباطل کی لڑائی میں اسلامی اقدار کے تحفظ کی خاطر نواسہ رسول  صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ نے عظیم قربانی پیش کی۔ یہ معرکہ اسلام کی سربلندی کی خاطر ایک جدوجہد تھی جو  امام حسین کے اصولی موقف ، غیر متزلزل بہادری اور قربانی سے عبارت ہے ۔صدر مملکت نے کہاکہ امام حسین  رضی اللہ عنہ کا اپنے وقت کے ظالم حکمران یزید کے خلاف موقف طاقت یا انتقام کی وجہ سے نہیں تھا۔ بلکہ انصاف، اسلامی اقدار کے تحفظ ، بدعنوانی اور ظلم سے اسلامی معاشرے کی حفاظت کیلئے  ایک اصولی موقف تھا۔ اس جرت مندانہ عمل سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیں ظلم اور غلط کام کے سامنے نہیں جھکنا چاہیے، اور ناانصافی  اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے، چاہے اس کے لیے کتنی ہی قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے۔انہوں نے کہاکہ امام حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھی، جو اس پرآشوب دن میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے تھے، ہمیں وفاداری، راستبازی اور حق و انصاف کیلئے جدوجہد کرنے والوں کا ساتھ دینے کی اہمیت سکھاتے ہیں۔کربلا کی جنگ سے ہمیں بے لوثی اور عظیم تر بھلائی کیلئے قربانی کی اہمیت کا درس ملتا ہے۔عارف علوی نے کہاکہ  امام حسین نے طاقت اور تعداد کم  ہونے کے باوجود اسلام کیاصولوں اور اقدار سے دستبردار ہونے سے انکار کردیا۔ انہوں نے اسلام کی حقیقی تعلیمات کے تحفظ کیلئے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت اپنی جان قربان کردی۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ ہمیں معاشرے کی عظیم تر بھلائی اور انسانیت کی بہتری کیلئے ذاتی آسائشوں اور خواہشات کو ترک کر دینا چاہیے۔صدر مملکت نے کہاکہ آج امام حسین کا پیغام  پوری  دنیا کے مسلمانوں میں گونج رہا ہے۔  عاشورہ کے موقع پر  ہمیں مختلف مکاتب ِفکر کے درمیان مکالمے اور افہام و تفہیم کی اہمیت کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔ آئیں ، ہم اسلام کے بنیادی اصولوں ہمدردی، رواداری ، مشاورت اور سماجی انصاف کے فروغ کیلئے اپنے عزم کی تجدید کریں۔ آئیے ، ہم امام حسین کی تعلیمات کو اپنائیں اور ان کی جرت اور استقامت کو اپنی زندگیوں میں نقل کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہاکہ میں تمام پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہم متحد ہو کر اور اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر یکجان قوم بن کر ملک ِپاکستان کی ترقی کیلئے کام کریں۔ آئیے ہم ایک بن کر کھڑے ہوں، ان اقدار کو برقرار رکھیں جن کی امام حسین کی قربانی نمائندگی کرتی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں امام حسین کی قربانیوں سے سبق حاصل کرنے اور ہمت، استقامت اور دلیری کے ساتھ آگے بڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے یومِ عاشورہ کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ         عاشورہ، محرم کا 10 واں دن، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے گہری تاریخی اور روحانی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے نواسے امام حسین کی حق کیلئے عظیم جدوجہد، قربانی اور شہادت کا دن ہے۔ اس دن امام حسین نے اپنے اصحاب اور اہلِ بیت کے ساتھ کربلا کی جنگ میں ظلم، جبر اور ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ   امام حسین رضی اللہ عنہ کی قربانی ہمیں غیر متزلزل ایمان، راست بازی اور انصاف کے حصول کا انمول سبق سکھاتی ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظلم و جبر کے خلاف کھڑا ہونا ایک مسلمان کا اخلاقی فرض ہے۔ ان کا لازوال پیغام آج ہمارے ساتھ گونجتا ہے، جو ہمیں اپنی زندگی کے تمام پہلوں میں انصاف، ہمدردی اور استقامت کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ امام حسین  کی قربانی کسی خاص وقت یا مقام تک محدود نہیں تھی۔ یہ سرحدوں سے بالا تر ہو کر نسلوں اور براعظموں میں مسلمانوں کے ساتھ گونجتی ہے۔ یہ ایک یاددہانی ہے کہ انصاف، مساوات، اور انسانی وقار کے لیے ہماری جدوجہد کو غیر متزلزل عزم سے ہمکنار ہونا چاہیے۔شہباز شریف نے کہاکہ امام حسین کی فربانی ہمیں سکھاتی ہے کہ حق اور انصاف کے لیے کھڑا ہونا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا البتہ یہ وہ راستہ ہے جو دائمی کامیابی اور اللہ تعالی کی خوشنودی کی طرف لے جاتا ہے۔ہماری قوم اور پوری امتِ مسلمہ کو جن چیلنجوں اور آزمائشوں کا سامنا ہے، اس میں ہمیں امام حسین کی فربانی سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔ یاد رکھیں کہ حق پر ڈٹے رہنے اور مقاصد کے حصول کی راہ میں جو رکاوٹیں حائل ہوتی ہیں انہیں صرف ثابت قدمی، قربانی اور اولوالعزمی سے ہی دور کیا جاسکتا ہے۔ آیئے ہم اپنی روزمرہ زندگی میں امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی قائم کردہ عظیم مثال کی تقلید کرنے کی کوشش کریں، جو ہمارے معاشرے میں روشنی کے مینار اور بہترین نمونہ ہیں۔وزیراعظم نے دعاکی کہ                اللہ تعالی ہماری قوم اور امت مسلمہ پر رحم فرمائے اور ہمیں اسلام کی تعلیمات اور امام حسین کی عظیم میراث پر ثابت قدم رہنے کی توفیق اور رہنمائی عطا فرمائے۔