پارلیمنٹ ضیاالحق والی مجلس شوری بن گئی،ایوان میں بیٹھے مینڈیٹ چوروں کو نہیں مانتے، تحریک انصاف
جس نے قومی اسمبلی کا رکن بننا ہے اس کو چاہیے کہ الیکشن کمیشن کو پیسے دے، ہم مزاحمت کریں گے،یہ لمبی جنگ ہے مختصر نہیں،اسد قیصر
حکومت نے رولز کی خلاف ورزی کرکے قانون سازی کی ابتدا کی ہے، یہ کرپٹ لوگ ہیں ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ،بیرسٹر گوہر
قومی اداروں کو پرائیویٹائزیشن ضرور کریں لیکن اس کا طریقہ کار شفاف ہونا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر کو کرپٹ حکومت نے ایک لالی پاپ دیا ہے، عمر ایوب کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد( ویب نیوز)
سابق سپیکر قومی اسمبلی اوررہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا ہے کہ یہ پارلیمنٹ ضیاالحق والی مجلس شوری بن گئی ہے، ایوان میں مینڈیٹ چور بیٹھے ہیں، ہم انہیں نہیں مانتے ہیں۔رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اور آئین کی بد ترین خلاف ورزی کررہے ہیں، انہوں نے ٹارگٹ رکھا ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کو اور سیٹیں دینی ہیں، اس سارے عمل کو کون سی پارلیمنٹ مانے گی۔انہوں نے کہا کہ جس نے قومی اسمبلی کا رکن بننا ہے اس کو چاہیے کہ الیکشن کمیشن کو پیسے دے، منت سماجت کرے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے یہ سارا عمل کیوں کیا ،بس نوٹیفکیشن کروالیتے، ہم انشااللہ مزاحمت کریں گے،یہ لمبی جنگ ہے مختصر نہیں، ہم اس ملک کو وہ پاکستان بنائیں گے جو قائداعظم کا تھا، ہم ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے، وہ دن قریب ہے جب خلق خدا طاقت میں ہوگی۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ سارا نظام پسند اور ناپسند پر آگے پیچھے ہورہا ہے یہ سب ختم ہوگا، ہم ان کا ایوان میں بھی مقابلہ کریں گے اور سڑکوں پر بھی، اسمبلی تو اس طرح نہیں چلتی۔انہوں نے کہا کہ ہم جب قانون لاتے تھے تو اپوزیشن کو اعتماد میں لیتے تھے، ہم بھرپور احتجاج کریں گے،یہاں مینڈیٹ چور بیٹھے ہیں، یہاں فارم 47والے بیٹھے ہیں،ہم ان کو نہیں مانتے۔رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ سپیکر صاحب کو فوری اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری کرنا چاہیے جو ابھی تک جاری نہیں ہوسکا ۔رہنما تحریک انصاف بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ قانون سازی پارلیمان کا حق ہے، آج پہلا دن ہے کہ حکومت نے رولز کی خلاف ورزی کرکے قانون سازی کی ابتدا کی ہے، یہ کرپٹ لوگ ہیں ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔ آئینی طور پر یہ ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے،الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی صاف وشفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کرانا، اس ذمہ داری میں کوئی فیل ہوا ہے تو وہ الیکشن کمیشن ہے۔انہوں نے کہا کہ جو قانون آپ تبدیل کرنا چاہتے ہیں وہ تمام ممبرز کے نوٹس میں لائیں، آج حکومت غیر آئینی و غیر قانونی طرز عمل کو لیکرآگے بڑھی ہے۔رہنما تحریک انصاف عمرایوب نے کہا کہ ہمیں ان آرڈیننسز میں کرپشن اور پیسے کی بو آرہی ہے، پیپلز پارٹی کے اراکین نے بھی تائید کی ہے، پیپلز پارٹی کے اراکین کو بھی آرڈیننسز پڑھنے کا موقع نہیں دیا گیا، ہمارا آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپورنام نہاد وزیراعظم سے ملنے گئے تھے، آگے بجٹ آرہا ہے ،صوبے کو چلانا ہے، مرکز کا حق ہے کہ وہ صوبے کے واجبات ادا کرے۔عمرایوب کا مزید کہنا تھا کہ قومی اداروں کو پرائیویٹائزیشن ضرور کریں لیکن اس کا طریقہ کار شفاف ہونا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر کو کرپٹ حکومت نے ایک لالی پاپ دیا ہے۔