پی ٹی آئی کا پنجاب اور وفاق میں مجلس وحدت المسلمین جبکہ پختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت بنانے کا اعلان

ن لیگ،پیپلزپارٹی،ایم کیوایم  کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے، ترجمان تحریک انصاف

تحریک انصاف اور جماعت اسلامی میں ٹیلیفونک رابطوں کا سلسلہ جاری..جلد بیٹھک متوقع..کوئی ڈیمانڈ نہیں، لیاقت بلوچ

اسلام آباد( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وفاق اور پنجاب میں مجلس وحدت المسلمین جبکہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔پی ٹی آئی کے ترجمان روف حسن نے منگل کو یہ اعلان عمران خان کی پارٹی رہنماوں اور صحافیوں سے ملاقات کے بعد کیا۔ مذکورہ ملاقات میں عمران خان نے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے روف حسن کو سیاسی جماعتوں سے رابطے کے لیے کہا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان روف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے  ساتھ بات چیت نہیں کریں گے، ایم ڈبلیو ایم اور جماعت اسلامی کے ساتھ ملکر حکومت سازی کریں گے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم جبکہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کو مشکلات سے نکالنے کے لیے غیرملکی سرمایہ کاری لانا ناگزیر ہے یہ اور اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ مل کر ہی ممکن ہے۔روف حسن نے کہاکہ عمران خان کہتے ہیں آئی ایم ایف کے پاس جانا مسئلے کا حل نہیں اور تارکین وطن کی جانب سے سرمایہ کاری لانے کے لیے مستحکم حکومت ضروری ہے۔ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلی خیبرپختونخوا کے لیے علی امین گنڈاپور کو نامزد کر لیا ہے۔روف حسن کے مطابق عمران خان نے کہا قوم نے جسے مینڈیٹ دیا ہے اسے حکومت کرنے دی جائے اور مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کے اندر منڈی لانڈری کرنے والوں کو مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان ملک کے لیے بہت فکر مند ہیں، اور انہیں ملکی معیشت کی بہت فکر ہے، اب عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے جس کے مطابق ہمارے پاس قومی اسمبلی میں 180 سیٹیں تھیں مگر دھاندلی کی گئی۔روف حسن نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے اگر ن لیگ کو ملک پر مسلط کیا گیا تو پاکستان مزید مسائل میں گھرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم دوسری جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔ مجھے عمران خان نے ذمہ داری دی ہے کہ مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطہ قائم کروں۔اس سے قبل اڈیالہ جیل کے باہر سینیٹر علی ظفر، ایڈوکیٹ حامد خان اور عمیر نیازی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو 20 سے 25 کروڑ روپے آفر دی جارہی ہے لیکن یہ پارٹی سپورٹڈ امیدوار ہیں ان کی خرید و فروخت خلاف آئین ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے فری اینڈ فیئر انتخابات کے لیے کوششیں کی لیکن پہلے ہمارے امیدواروں کے خلاف کریک ڈاون ہوا اور 5 دنوں کے اندر تین سزائیں دی گئیں۔ پیغام دیا گیا کہ خان صاحب لمبے عرصے کے لیے جیل جاچکے ہیں آپ کسی اور طرف ووٹ دیں لیکن ہماری جماعت نے نشان کے بغیر، لیڈر شپ جیلوں میں ہونے کے باوجود بہت بڑا مینڈیٹ دیا ہے۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ اسلام آباد کی تین سیٹیں جیت چکے ہیں، بلوچستان میں 4 سیٹیں جیتی ہیں، پنجاب میں 115 سیٹیں جیت چکے ہیں جبکہ سندھ میں 16 اور کے پی میں 44 سیٹیں جیتی ہیں لہذا عوام کے ووٹ کا احترام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹ کی گنتی کریں جو نتائج ہیں تسلیم کریں گے، اب اس مینڈیٹ کے ساتھ چلتے ہوئے ہم اپنی حکومت بنانے کی کوشش کریں گے۔ کے پی میں وزیراعلی کے لیے علی امین گنڈا پور کو نامزد کیا ہے، وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے نام کا اعلان بھی جلد کریں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات بہت جلد ہوں گے،اس موقع پر بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے کیلئے کام شروع کردیا، اہم عہدوں کیلئے بانی پی ٹی آئی نے نام تجویز کیے ہیں، آئندہ10 روز میں انٹراپارٹی الیکشن کرائیں گے، سیاسی فیصلوں کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کی ہے۔علی ظفر نے کہا کہ عدالت سے رجوع کریں گے تاکہ بانی پی ٹی آئی فیصلے کرسکیں، جن جماعتوں سے اتحاد کیلئے مذاکرات کرنے ہیں انکے نام جلد سامنے لائیں گے، ہم چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے،یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیداوروں نے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لیا تھا اور مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے لازمی ہے کہ وہ نتائج کے اعلان کے تین دن کے اندر اندر کسی جماعت میں شامل ہوجائیں اس طرح وہ مذکورہ جماعت کے رکن تصور ہوں گے اور مخصوص نشستیں بھی اسی جماعت کو مل جائیں گی۔روف حسن نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کے ساتھ ملاقات کے دوران اس حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

تحریک انصاف اور جماعت اسلامی میں ٹیلیفونک رابطوں کا سلسلہ جاری..جلد بیٹھک متوقع..کوئی ڈیمانڈ نہیں، لیاقت بلوچ

تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے مابین ٹیلیفونک رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، جلد دونوں جماعتوں کے سرکردہ قائدین کی بیٹھک متوقع ہے ۔ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کو حکومت سازی کیلئے اتحاد کیلئے گرین سگنل دے دیا ۔ترجمان پی ٹی آئی نے بھی تصدیق کردی ہے ۔ پی ٹی آئی راہنما بیرسٹر گوہر،نامزد وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈہ پور کی جانب سے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ  سے رابطے کئے گئے ۔جماعت اسلامی سیاسی سیل کے انچارج  نے ایک انٹرویومیں کہا ہے کہ آزاد امیدواروں کے تحفظ کیلئے اگر پی ٹی آئی کو جماعت اسلامی کی ضرورت پڑی تو ہم ویلکم کہیں گے، بطور سیاسی جماعت ہم اوپن ہیں اور ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں، لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی والے کیا چاہتے ہیں ابھی ان کی جانب سے کچھ نہیں بتایا گیا، ہم پی ٹی آئی راہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہیں، انہیں ہماری ضرورت ہوئی تو ویلکم کہیں گے۔ترجمان پی ٹی آئی روف حسن  نے اپنے بیان میں تصدیق کردی ہے کہ  جماعت اسلامی کے ساتھ  مل کر حکومت بنائیں گے۔